حکومت یا تو لاک ڈاؤن کو تمام تر کاروبار پر یکساں طور پر لاگو کرئے یا پھر جانبداری کا مظاہرہ چھوڑ دے۔ مصطفی کمال
April 25, 2020
پاک سر زمین پارٹی
مورخہ 25 اپریل 2020
چئیر مین پاک سر زمین پارٹی سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ حکومت یا تو لاک ڈاؤن کو تمام تر کاروبار پر یکساں طور پر لاگو کرئے یا پھر جانبداری کا مظاہرہ چھوڑ دے۔ جب لاک ڈاؤن کے دوران تمام سپر اسٹورز پر کپڑوں، کاسمیٹک اور الیکٹرانک سامان سمیت تمام اشیاء فروخت ہورہی ہیں تو پھر چھوٹے دکانداروں اور تاجروں نے کیا قصور کیا ہے، انہیں بھی اپنی دکانیں کھولنے کی اجازت دی جائے۔ خصوصاً کپڑے کے چھوٹے تاجروں کو کاروبار کرنے کی اجازت دی جائے جو قرضے پر پہلے مال اٹھا لیتے ہیں اور پھر سارا سال عید کے سیزن کا انتظار کرتے ہیں تاکہ انکے قرضے اتر سکیں۔ یہ بات انہوں نے پی ایس پی کے مرکزی سیکرٹریٹ پاکستان ہاؤس میں کراچی سندھ تاجر اتحاد الیکٹرونک اینڈ آٹو موٹر سائیکل کے چیئرمین شیخ حبیب عبداللہ باترا کی سربراہی میں تاجروں کے نمائندہ وفد نے ملاقات کے دوران کہی۔ وفد نے چئیر مین پی ایس پی کو لاک ڈاؤن کے باعث تاجر برادری کو پیش آنے والے مسائل سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر پی ایس پی کے چئیرمین مصطفی کمال نے کہا کہ تاجر برادری کو پی ایس پی کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پورا ملک نا گزیر لاک ڈاؤن میں ہے، لیکن حکومت کی جانب سے کاروبار کو غیر منصفانہ طور پر کھولنے کی اجازت سے بقیہ تمام کاروباری حلقوں میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے۔ معیشت جو پہلے ہی تباہی کا شکار تھی اب منجمد ہوگئی ہے، اب تک ایک کروڑ سے اوپر لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں، کروڑوں لوگ بھوک اور افلاس کی لپیٹ میں آگئے۔ لیکن مرکزی اور صوبائی حکومتیں اصل مسائل کی طرف توجہ دینے کے بجائے ایک دوسرے کو نیچا دکھانے میں وقت ضائع کررہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پوری دنیا تمام قومیتں ایک پیچ پر آگئی ہیں لیکن پاکستان میں سیاست آج تک اسی طرح چل رہی جس طرح کورونا وائرس کے پھیلنے سے پہلے چل رہی تھی۔ تاجران کے وفد میں طاہرزمان، محمد محسن، جمیل اختر اور ولی خان شامل تھے جبکہ ملاقات پی ایس پی کے صدر انیس قائم خانی سمیت ممبر نیشنل کونسل دلاور خان اور پی ایس پی بزنس فورم کے صدر قمر اختر نقوی بھی موجود تھے