پڑوسی بھوکا رہے تو اس کا سوال ہم سے ہوگا، مصطفیٰ کمال
April 13, 2020
پاک سر زمین پارٹی
مورخہ 13اپریل2020
پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ خطرے کی گھنٹی بج چکی ہے، یو سی سیل کی جاری ہیں۔ میں وفاقی اور صوبائی حکمرانوں سے التجا کرتا ہوں کہ کرونا کے پھیلاؤ کی وجہ سے حالات سنگین ہیں، خدا کے واسطے ایک بیچ پر آجائیں ایک کہتا ہے کہ لاک ڈاؤن ہونا چاہیے دوسرا کہتا ہے لاک ڈاؤن نہیں ہونا چاہیے،دنیا بھر میں لوگ دشمنی بھول کے اس وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیئے ایک دوسرے کا ساتھ دے رہے ہیں ہم یہ دیکھ رہے سندھ حکومت اور وفاقی حکومت ایک دوسرے کے خلاف نیوز کانفرنس کررہے ہیں،پوری دنیا میں ایسا ایک بھی ملک نہیں جہاں پریشانی کے اس وقت میں صوبائی اور وفاقی حکومتیں ایک دوسرے کے خلاف پریس کانفرنس کر رہی ہوں، کرونا کے پھیلاؤ کے باعث دنیا بھر میں کئی ممالک نے اپنے اختلافات ختم کردیئے ہیں، پوری دنیا بدل رہی ہے لیکن پاکستان کے حکمران اور سیاستدان اپنی روش نہیں بدل رہے جسکا خمیازہ پاکستان بھگت رہا ہے۔دنیا بھر میں ڈاکٹرز بڑھ چڑھ کر کام کر رہے ہیں اور ہمارے ڈاکٹر حفاظتی انتظامات نا ہونے کی وجہ سے مظاہرے کر رہے ہیں۔سج پاکستان میں ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی بڑی تعداد کرونا وائرس کا شکار بن رہی ہے۔ کورونا وائرس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ اس ماہ کے آخر میں یہ وبا پاکستان میں خطرناک حد تک بڑھ جائے گی،ہم ڈیڑھ مہینے سے کہ رہے ہیں کہ حکومت بلدیاتی نمائندوں سے کام لے اور تمام جماعتیں اپنے ورکز کو ہدایات دیں کہ بلدیاتی نمائندگان کے ساتھ کام کریں۔میں چاہتا ہوں کہ اس صورتحال میں وزیر اعظم اور چاروں صوبائی وزیر اعلی ساتھ بیٹھ کر بات کریں۔ آج جو سیاست کر رہے ہیں وہ کل نظر نہیں آئیں گے کیونکہ موت کسی کو نہیں دیکھتی۔اس صورتحال میں ہم سب کو اپنی سیاسی وابستگیاں ایک طرف رکھ کر قومی حکمت عملی اور موقف اپنانے کی اشد ضرورت ہے۔ میں حکمرانوں اور حزب اختلاف میں مولانا فضل الرحمان، شہباز شریف، آصف زرداری سمیت تمام سیاستدانوں سے گزارش کرتا ہوں کہ موجودہ صورتحال پر ایک ساتھ بیٹھ کر مشترکہ بیان جاری کریں گے۔ کراچی اور حیدرآباد میں ہمارے بدترین مخالف ایم کیو ایم کی بلدیاتی حکومت ہے.میں پھر بھی یہ کہتا ہوں کی بلدیاتی نمائندوں سے کام لیں اور تمام سیاسی جماعتیں اپنے کارکنان کو علاقوں کے کونسلز کے ماتحت کریں۔ حکومت فیصلہ کرے تو میں نے اپنے کارکنان کو کہتا ہوں کہ وہ ایم کیو ایم کے کونسلرز کے سامنے سرینڈر کریں اور ان کے ساتھ کام کریں۔ ان خیالات اظہار انہوں نے پاک سر زمین پارٹی کے مرکز پاکستان ہاؤس میں ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ اس موقع پرصدر پی ایس پی انیس قائم خانی، پاکستان کرکٹ کے سابق کپتان جاوید میانداد، گلور کار رحیم شاہ اداکار فیصل قاضی سمیت سینٹرل ایکزیکٹیو کمیٹی اور نیشنل کونسل کے اراکین بھی موجود تھی۔ مصطفیٰ کمال نے پی ایس پی فاؤنڈیشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی صورتحال جیسے ہی سامنے آئی تو پی ایس پی نے اپنے فلاحی ادارے پی ایس پی فاؤنڈیشن کے زریعے امدادی کام شروع کیا، فنڈز اور حکومت نا ہونے کے باوجود ہم نے اپنی مدد آپ کے تحت جتنی ہماری بساط تھی اس کے تحت امدادی کام کررہے ہیں۔ پی ایس پی رات کے اندھیرے میں مستحق اور ضرورت مند افراد کی عزت نفس مجروح کیے بغیر انکے گھر کی دہلیز پر راشن پہنچا رہی ہے۔اس مو قع پر پاکستان کرکٹ کے سابقہ کپتان جاوید میانداد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سید مصطفی کمال نے جو باتیں کہی ہیں وہ بالکل درست ہیں، ہمیں ایک پاکستانی ہوکر بات کرنی چاہیے۔ قیامت کے دن ہمیں حقوق العباد کا حساب دینا ہوگا۔ میں نے مصطفی کمال کو کام کرتے دیکھا ہے، وہ موت سے نہیں ڈرتا، وہ برحق ہے۔مصطفی کمال کا تجربہ وسیع ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے سید مصطفی کمال کے کاموں کو خود دیکھا ہے، شہر کے کئی گراؤنڈ خراب حالت میں تھے، سید مصطفی کمال کے دور میں اکثر گراؤنڈ کے حالات بہتر ہوئے۔ مصطفی کمال کی طرف سے اپنی طرف سے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں ُاور انشاء اللہ پاکستان ترقی کرے گا۔ جاوید میانداد، گلوکار رحیم شاہ اداکار فیصل قاضی نے جاری امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیتے ہوئے پی ایس پی فاؤنڈیشن کے کام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس کام کا اجر اللہ دیگا۔