وزراء اعلیٰ اپنے اپنے صوبوں میں بلدیاتی حکومتوں کو فوری متحرک کریں کیونکہ اس وبا سے نمٹنے کے لیے یونین کونسل کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے، مصطفی کمال
March 28, 2020
پاک سر زمین پارٹی
مورخہ28مارچ 2020
پاک سر زمین پارٹی کے چیئر میں سید مصطفی کمال نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اور لاک ڈاؤن کے دوران کرونا سے مقابلے کے لیے ٹائیگر فورس بنارہے ہیں جبکہ ایک منظم اور مربوط بلدیاتی نظام موجود ہے، کوئی نہیں جانتا کہ یہ ٹائیگر فورس کب اور کس دائرے میں کام کرئے گی جبکہ ہمارے لوگ آج بھوکے ہیں، آج بیماری سے مر رہے ہیں، جس فورس کو محلے اور گلی کی کچھ معلومات ہی نہیں ہونگی وہ کیا فائدہ پہنچائے گی۔ یہ کوئی پانچ سالہ منصوبہ نہیں جس پر عمل درآمد کے لیے وقت موجود ہے، ہر لمحہ قیمتی ہے، اقتدار میں بیٹھے لوگوں کو سوچنا ہوگا کہ ہمارے فیصلوں سے کتنے انسانوں کی جانوں کو خطرہ ہے، حکمرانوں کے دیر سے اور غلط کیے فیصلوں سے انسانوں جانوں کا نقصان ہورہا ہے۔ عوام میں راشن، ادوایات اور اشیائے ضرورت کی فراہمی کے لیے میں وزیراعظم کے بعد صوبائی وزراء اعلیٰ سے اپیل کرتا ہوں کہ ملک کے 84 ہزار منتخب نمائندوں کو فوری فعال کیا جائے جو ہر گلی، محلے، گاؤں، دیہات اور قصبوں میں موجود ہیں اور جن میں مرد عورت موجود ہیں، وزراء اعلیٰ اپنے اپنے صوبوں میں بلدیاتی حکومتوں کو فوری متحرک کریں کیونکہ اس وبا سے نمٹنے کے لیے یونین کونسل کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے، میں اور میرے کارکنان یونین کونسل کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں، یہ وقت سیاست کرنے کا نہیں بلکہ انسانیت کو بچانے کا ہے، ملک بھر میں جنگی صورتحال ہے۔ حکومت کو حالات سے نمٹنے کیلئے غیر روایتی طریقے اپنانے ہونگے۔بلدیاتی اداروں کے حوالے سے قانون سازی یا آرڈیننس جاری کر کے بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات اور وسائل دیں تاکہ انکے ذریعے سے عوام تک تمام چیزیں، ضروری معلومات اور احتیاطی تدابیر پہنچیں اور انہیں کے ذریعے سے حکومت تک آنے والی معلومات کی بنیاد پر آگے صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے لائحہ عمل ترتیب دیا جائے۔ ہم ناگزیر لاک ڈاؤن کی جانب بڑھ رہے ہیںاور مسئلہ صرف وائرس زدہ افراد کے علاج ہی کا نہیں بلکہ جو لوگ گھروں میں محصور ہیں انکے لیئے کھانے پینے کی اشیاء کی فراہمی بھی حکومت کی زمہ داری ہے جو ہر گلی میں بااختیار بلدیاتی نمائندوں کی موجودگی کے بغیر ناممکن ہے۔ ایک وفاقی حکومت اور چار صوبائی حکومتوں کی ٹیمیں اس وباء کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ناکافی ہیں کیونکہ یہ وائرس کسی بھی شخص کو کسی بھی جگہ اور کسی بھی وقت لگ سکتا ہے۔ پاک سرزمین پارٹی وفاقی اور صوبائی حکومتوں سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھرپور حمایت کرتی رہے گی، بلوچستان کی صورتحال اچھی نہیں ہے بلوچستان کی حکومت کے پاس زرائع کا فقدان ہے بلوچستان کی وسائل اتنے محدود تھے کہ تفتان پر جب یہ مسئلہ پیدا ہوا تو وہ انہیں سبنھال سکتے اور فیڈرل حکومت نے سپورٹ نہیں کی،انہوں نے مخٖیر حضرات سے اپیل کی وہ پنجاب، خیبرپختوانخوہ، بلوچستان، اندورن سندھ کے دور داراز علاقوں میں راشن دیگر سہولیات زندگی فراہم کرے ان خیالات اظہار اظہار انہوں نے سوشل میڈیا پر ویڈو لنک کے ذریعے کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ کچھ دنوں بعد اشیاء خوردونوش اور روزگار کا بحران سر اٹھا سکتا ہےجس سے وفاقی اور صوبائی حکومتیں موجودہ اختیارات اور وسائل کے ارتکاز کے ساتھ نہیں نمٹ سکتیں۔
ایم کیو ایم جو کہ ہماری بدترین سیاسی مخالف ہے اس کے منتخب نمائندوں کے لیے بھی کراچی اور حیدرآباد میں پورے پاکستان کی طرح اختیارات اور وسائل کا مطالبہ کرتا ہوں۔ عوام سے اپیل ہے کہ وہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی ہدایات پر من و عن عملدرآمد یقینی بنائیں خود کو گھروں میں محصور کریں، دنیا کے کسی ملک کے پاس لوگوں کو اتنی بڑی تعداد میں تنہائی میں رکھنے کی سہولیات دستیاب نہیں ہیں تو صورتحال کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے اپنا بوجھ حکومت پر ڈالنے کے بجائے اپنے گھروں میں علیحدہ رہنے کا انتظام کریں اور لوگوں سے ملنے جلنے سے اجتناب کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے بتائی گئی تمام تدابیر پر سختی سے عمل کریں کیونکہ اس وباء کا سب سے بہتر علاج احتیاط ہے۔پاکستان میں اسوقت دو ہزار ونٹیلیٹر موجود ہیں، انہوں نے کہا کہ پی ایس پی اپنی مدد کے تحت غریب بستیوں میں راشن اور ماسک اور صابن تقسیم کررہے ہیں، نامصائب حالات کے باوجود پاکستان کے تمام اضلاع میں پی ایس پی کا تنظیمی ڈھانچہ موجود ہے۔انہوں نے کہاکہ پی ایس پی نے پہلے دن سے حکومت سندھ، سٹی کوگورنمٹ اور وفاق کوسپورٹ کررہی ہیں اور تمام تر اختلافات کو بالا طاق رکھ کر گورنمنٹ کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، انہوں نے کہاکہ کرونا وائرس سے لڑنا نہیں چاہیے بلکہ ڈرنا چاہیے کیونکہ یہ اللہ کا عذاب ہے، ہمیں اللہ سے لڑنے کے بجائے معافی مانگنی چاہیے۔مصطفی کمال نے ڈاکٹرز، نرسیں اور پیرا میڈیکل اسٹاف اور صحت کے شعبے سے تعلق رکھنے والے ہر افراد اپنے فرائض کی ادائیگی انجام دینے پر ان کودل کی گہرائیوں سے سلام پیش کیا اور کہا کہ یہ عظیم لوگ ہے جو جان ہتھلی پر رکھ کر لوگوں کی جانیں بچانے کے لئے کوشاں ہے وہ جہاد کررہے ہیں اور قوم کے محسن ہیں۔