Categories
خبریں

کورونا:حکومت کے مثبت اقدامات کی حمایت جاری رکھیں گے،مصطفیٰ کمال

کورونا:حکومت کے مثبت اقدامات کی حمایت جاری رکھیں گے،مصطفیٰ کمال

Homepage

*مورخہ 27 مارچ 2020*

(پریس ریلیز) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پاک سر زمین پارٹی کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اور علاج کے لیے حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے مثبت اقدامات کی حمایت جاری رکھے گی۔ اس مشکل ترین وقت میں عوام توقع کرتی ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا ایک موقف آئے اور حکومتوں کی سطح پر ہم آہنگی ہو۔ وزیراعظم تمام وزراء اعلیٰ سے بات کریں اور سب کی مشاورت سے ملک بھر کے لیے جامع اور مربوط حکمت عملی ترتیب دیں۔ صوبہ بلوچستان اپنے کم وسائل کی وجہ سے پاکستان کا غریب اور پسماندہ ترین صوبہ ہے۔ جتنی تیزی سے کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بلوچستان میں بڑھ رہی ہے وہ انتہائی خطرناک ہے اور خدا نخواستہ کسی بد ترین انسانی المیے کو جنم دے سکتی ہے۔ اس ضمن میں وفاقی حکومت کو بلوچستان پر خصوصی توجہ فوری دینی ہوگی۔ عام حالات میں بلوچستان کے پاس اتنے وسائل نہیں کہ وہ تمام محاذوں پر بیک وقت لڑسکے چہ جائے کہ اب کرونا وائرس کا عفریت آنکھیں پھاڑے دیکھ رہا ہے۔ مصطفیٰ کمال نے مخیر حضرات سے بھی اپیل کی ہے کہ بلوچستان کے غریب عوام کو اناج کی ترسیل یقینی بنائیں اور حکومتی احکامات کی روشنی میں اپنا فعال کردار ادا کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاؤس سے جاری ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومتِ وقت معیشت کو کرونا وائرس کے اثرات سے محفوظ نہیں رکھ سکتی اور اسکی بحالی کے لیے اسے تمام اسٹیک ہولڈرز کی ضرورت ہوگی۔ یہ تاثر ختم ہونا چاہیے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اس عالمی وباء کے خلاف یکجا نہیں ہیں، یہ وقت سیاست کا نہیں، سب اپنی اناؤں کو ایک طرف رکھ کر اور سیاسی وابستگیوں کو پس پشت ڈال کر عوام کی خدمت پر اپنی توجہ مبذول کریں۔ یہ وقت پوری قوم کے امتحان کا ہے، صاحب حیثیت لوگ اپنے گھروں میں راشن ذخیرہ کرنے کے بجائے غریبوں کا خیال رکھیں، لوگوں کے گھروں میں تین ماہ کا راشن ہو اور ان کے پڑوس یا علاقے میں کوئی بچہ بھوکا سوئے تو انکے اس عمل سے اللہ تعالیٰ راضی نہیں ہونگے بلکہ یہ عذاب مزید سخت ہوگا۔ مشکل کی اس گھڑی میں ہم بطور قوم ایک دوسرے کا احساس کر کے ایک دوسرے کے کام آ کر نہ صرف بہتر قوم بن سکتے ہیں بلکہ اپنے اختلافات بھلا کر اپنے اس معاشرے کو بہتر سمت بھی دے سکتے ہیں۔ ہمیں کرونا سے لڑنا نہیں ہے بلکہ ڈرنا ہے، خود کو گھروں تک محدود کریں اور اللّٰہ تعالیٰ کو راضی کرنے کی کوشش کریں۔