Categories
خبریں

فوری طور پر نیشنل سیکورٹی کونسل کی میٹنگ طلب کریں، مصطفیٰ کمال کی وزیر اعظم عمران خان سے اپیل

فوری طور پر نیشنل سیکورٹی کونسل کی میٹنگ طلب کریں، مصطفیٰ کمال کی وزیر اعظم عمران خان سے اپیل

Homepage

*مورخہ 21 مارچ 2020*

(پریس ریلیز) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے سوشل میڈیا کے ذریعے جاری اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ملک بھر میں جنگ کی سی صورتحال ہے حکومت کو حالات سے نمٹنے کیلئے غیر روایتی طریقے بھی اپنانے ہونگے۔ ملک بھر میں اختیارات اور وسائل کا وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی سطح پر ارتکاز ہے جبکہ اس وقت اشد ضرورت ہے کہ ان اختیارات اور وسائل کو نچلی ترین سطح پر منتقل کیا جائے اور ملک بھر میں عوام کے منتخب شدہ 84 ہزار نمائندوں کی ٹیم کو فعال کیا جائے جو ہر گلی، محلے، گاؤں، دیہات اور قصبوں میں موجود ہیں۔ ایک وفاقی حکومت اور چار صوبائی حکومتوں کی ٹیمیں اس وباء کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ناکافی ہیں کیونکہ یہ وائرس کسی بھی شخص کو کسی بھی جگہ اور کسی بھی وقت لگ سکتا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان سے اپیل ہے کہ وہ فوری طور پر نیشنل سیکیورٹی کونسل کی ایک میٹنگ طلب کریں جس میں وفاقی کابینہ، آرمی چیف اور چاروں وزراء اعلیٰ کو بلا کر بلدیاتی اداروں کے حوالے سے قانون سازی یا آرڈیننس جاری کر کے بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات اور وسائل دیں تاکہ انکے ذریعے سے عوام تک تمام چیزیں، ضروری معلومات اور احتیاطی تدابیر پہنچیں اور انہی کے ذریعے سے حکومت تک آنے والی معلومات کی بنیاد پر آگے صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے لائحہ عمل ترتیب دیا جائے۔ اگر مجبوراً ہم لاک ڈاؤن کی جانب بڑھتے ہیں تو صرف وائرس زدہ لوگوں کا علاج ہی ایک بڑا چیلنج نہیں ہوگا بلکہ جو لوگ گھروں میں محصور ہیں انکے لیئے کھانے پینے کی اشیاء کی فراہمی بھی حکومت کی زمہ داری ہوگی جو ہر گلی میں با اختیار بلدیاتی نمائندوں کی موجودگی کے بغیر ناممکن ہے۔ اس وائرس کے بعد ایک کھانے پینے کی اشیاء اور روزگار کا بحران بھی سر اٹھا سکتا ہے جس سے وفاقی اور صوبائی حکومتیں موجودہ اختیارات اور وسائل کے ارتکاز کے ساتھ نہیں نمٹ سکتیں۔ اس مشکل گھڑی میں سیاست نہیں کرنا چاہتے ایم کیو ایم جو کہ ہماری بدترین سیاسی مخالف ہے اس کے منتخب نمائندوں کے لیے بھی کراچی اور حیدرآباد میں پورے پاکستان کی طرح اختیارات اور وسائل کا مطالبہ کرتا ہوں۔ عوام سے اپیل ہے کہ وہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی ہدایات پر من و عن عملدرآمد یقینی بنائیں خود کو گھروں میں محصور کریں، دنیا کے کسی ملک کے پاس لوگوں کو اتنی بڑی تعداد میں تنہائی میں رکھنے کی سہولیات دستیاب نہیں ہیں تو صورتحال کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے اپنا بوجھ حکومت پر ڈالنے کے بجائے اپنے گھروں میں علیحدہ رہنے کا انتظام کریں اور لوگوں سے ملنے جلنے سے اجتناب کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے بتائی گئی تمام تدابیر پر سختی سے عمل کریں کیونکہ اس وباء کا سب سے بہتر علاج احتیاط ہے۔