Categories
خبریں

پاک سر زمین پارٹی سندھ سمیت پورے پاکستان کی سلامتی اور یکجہتی کے خلاف کی جانے والی ہر سازش کا بے نقاب کرئے گی مصطفی کمال

پاک سر زمین پارٹی سندھ سمیت پورے پاکستان کی سلامتی اور یکجہتی کے خلاف کی جانے والی ہر سازش کا بے نقاب کرئے گی مصطفی کمال

پاک سر زمین پارٹی

مورخہ 19 مارچ 2020

پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے پیپلز پارٹی سندھ کو تقسیم کرنے کی سازش کررہی ہے۔ سندھ کے دارالخلافہ کراچی کی تقسیم سندھ کی تقسیم ہے۔ سندھ کو ایک رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ اس کے دارالخلافہ کراچی کو بھی ایک رکھا جائے۔ پاک سر زمین پارٹی سندھ سمیت پورے پاکستان کی سلامتی اور یکجہتی کے خلاف کی جانے والی ہر سازش کا بے نقاب کرئے گی اور قومیتوں کے درمیان کسی کو بھی نفرتوں کے بیچ بونے نہیں دےگی۔ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کی طرز سیاست سے پاکستان مخالف قوتوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔ اس ضمن میں اہلیان کراچی کی تشویش بجا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاؤس میں ڈسٹرکٹ سینٹرل سے تعلق رکھنے والے معززین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات سے عین پہلے اپنے سیاسی مفادات کے حصول کے لیے لسانی بنیادوں پر کراچی میں مزید اضلاع بنا کر سندھ کے دارلخلافہ کو تقسیمِ کر رہی ہے اور اُن اضلاع میں من پسند چئیرمین لگا کر انہیں صوبے سے براہ راست فنڈ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس سے دوسرے اضلاع میں احساس محرومی اور تعصب کو فروغ ملے گا۔ سندھ حکومت کو اگر آبادی کے لحاظ سے انتظامی اضلاع بنانے ہوتے تو ضلع کورنگی، شرقی اور وسطی میں مزید اضلاع بناتی مگر سندھ حکومت کراچی والوں کے دل پر نہیں بلکہ کراچی کی زمین پر حکومت کرنا چاہتی ہے، اسی لیے بےآباد علاقوں کو ضلع کا درجہ دے رہی یے جو صریحاً تعصب پر مبنی ہے۔ پی ایس پی نے بڑی جدوجہد کے بعد بھائی کو بھائی سے ملایا ہے، ہمارے سات ساتھیوں نے اس جدوجہد میں اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کیا ہے اس لیے پی ایس پی ملک کے خلاف ایسی سازش کے خلاف ہر فورم پر احتجاج کرے گی اور کسی صورت سندھ کو تقسیمِ نہیں ہونے دے گی۔ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی ایسا نہیں ہوتا کہ لسانی بنیاد پر شہر تقسیم کیے جائیں۔ میٹروپولٹن کی اصل روح مختلف قومیتوں کا ایک شہر کے جھنڈے تلے رہنا ہے۔ مصطفیٰ کمال نے مطالبہ کیا کہ کراچی کو ایک ڈسٹرکٹ کی بنیاد پر بحال رکھا جائے اس موقع پر معززین نے مصطفی کمال کے موقف کو سراہتے ہوئے اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان کی عوام کے پاس اب پی ایس پی سے بہتر کوئی آپشن نہیں۔