موجودہ صورتحال حکومت کی غلط معاشی پالیسیوں کا نتیجہ ہے، مصطفیٰ کمال
March 12, 2020
*مورخہ 12 مارچ 2020*
(پریس ریلیز)
پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے روپے کی مسلسل گرتی ہوئی قدر، اسٹاک مارکیٹوں میں مندی اور بڑھتی ہوئی مہنگائی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تمام تر صورت حال حکومت کی غلط معاشی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔ روپے کی قدر میں ہوشربا کمی سے مقامی صنعتیں تباہ ہوگئیں اور لوگوں کی قوت خرید ختم ہو کر رہ گئی۔ مقامی مارکیٹوں کی قوت خرید ختم کر کے حکومت عالمی مارکیٹوں میں اپنی درآمدات بڑھانے کے دعوے کر رہی تھی جبکہ درآمد کی جانے والی ہر اشیاء کی لاگت کے عوض معاوضے کا ایک بڑا حصہ مقامی مارکیٹوں سے حاصل کیا جاتا ہے جس کی عدم دستیابی میں کاروباری حجم کم ہوگیا اور نتیجتاً لاگت میں بھی بے تحاشہ اضافہ ہوا۔ روپے کی قدر 40 فیصد کم ہونے کے باوجود درآمدات میں کوئی خاطر خواہ اضافہ نظر نہیں آیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ہوٹل میں آئی بی اے کے طلباء سے بات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے نوجوانوں کی سیاست میں عدم دلچسپی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر تعلیم یافتہ قابل نوجوان خود کو سیاست سے دور رکھیں گے تو اس ملک کا مستقبل کسی صورت تابناک نہیں ہو سکتا۔ آج پاکستان کو اس کے نوجوانوں کی ضرورت ہے۔ کراچی سے کشمیر اور کشمیر سے بلوچستان تک ملک کے ہر کونے سے لوگ اپنی بڑھتی ہوئی مشکلات کے حل کیلئے ہم سے بھرپور آواز اٹھانے کا مطالبہ کر رہے ہیں، عوام میں شدید بے چینی اور حکومت کے جھوٹے وعدوں پر غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال میں پاک سرزمین پارٹی ملک بھر کی عوام کی امیدوں کا محور بن چکی ہے۔ ہمیں مسائل کا ادراک ہے اور انکے حل کے لیے جامع حکمت عملی ترتیب دینے کے لیے کام کا آغاز کر چکے ہیں۔ پی ایس پی کی قیادت میں نامور قانون دان، معیشت دان، ڈاکٹرز، انجینئرز اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے دانشور شامل ہیں۔ جن کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو ملکی ترقی اور استحکام کے لیے بروئے کار لائیں گے۔