پاک سر زمین پارٹی مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے حکومت وقت کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کرتے آئیں ہیں مصطفی کمال
February 5, 2020
*مورخہ 5 فروری 2020*
(پریس ریلیز) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے آج وزیراعظم آزاد کشمیر کی اس اپیل کو کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے تمام جماعتوں کو ملا کر فیصلہ سازی کی جائے یہ کہہ کر رد کر دیا کہ وہ چور ڈاکو سے بات نہیں کریں گے لیکن جب خود انہیں سینیٹ میں الیکشن کیلئے ان چوروں کے ووٹ کی ضرورت تھی تو انہوں نے کوئی عار محسوس نہیں کی۔ ریاست پاکستان کو اب اپنا براہِ راست کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ کسی غیر ریاستی عناصر کو سر اٹھانے کی ضرورت نہ پڑے۔ جمعے کے روز آدھے گھنٹے کے لیے ٹریفک لائٹس بند کرنا علامتی تو ہوسکتا ہے لیکن مسئلہ حل نہیں کرسکتا، کشمیری 70 سالوں سے پاکستان کے جھنڈے میں لپٹ کر دفن ہو رہے ہیں اور اب پاکستان کی جانب دیکھ رہے ہیں۔کشمیر صرف اقوام عالم میں اچھی تقاریر، نیویارک ٹائمز میں آرٹیکلز یا ڈونلڈ ٹرمپ کو کشمیر پر بریفننگ دینے سے آزاد نہیں ہوگا۔پاک سر زمین پارٹی مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے حکومت وقت کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کرتے آئے ہیں لیکن اب حکومت کو بھی زبانی جمع خرچ کے بجائے عملی اقدامات اٹھانے ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاؤس میں یوم یکجہتی کشمیر کی احتجاجی پروگرام کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پارٹی صدر انیس قائم خانی اور اراکین سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی و نیشنل کونسل بھی موجود تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے، جہاں ظلم و بربریت کا بازار گرم ہے، کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے، اگر بھارت نے کشمیریوں کو سرنگوں کر لیا تو وہ پاکستان کی جانب بڑھے گا۔ نہتے کشمیری پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ہمیں یہ کہہ کر دشمن کو کمزوری نہیں دکھانی چاہیے کہ کیا ہم جنگ کر لیں بلکہ اگر جنگ مسلط کر دی جائے تو کر لینی چاہیے کیونکہ کشمیر پاکستان کا حصہ ہے اور اس پر بھارت جبری طور پر قابض ہے۔ ہم نے کشمیر کی جنگ کراچی میں لڑی ہے، ہمارے 7 ساتھی اسی پاداش میں شہید کر دیئے گئے، یہاں راء کا تسلط تھا اور جب بھی کشمیر کا مسئلہ اٹھتا تھا تو کراچی میں قتل و غارتگری شروع ہو جاتی تھی۔ پاک سرزمین پارٹی واحد پارٹی ہے جو کراچی سے کشمیر گئی اور کشمیریوں کے ساتھ انکے بیچ کھڑے ہو کر اظہار یک جہتی کیا۔