Categories
خبریں

مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ عوام نے اب تک مہنگائی کا صرف ٹریلر دیکھا ہے اگر معاملات اسی طرح جاری رہے تو مہنگائی کا حالیہ طوفان سونامی کی شکل اختیار کرلے گا جو خدانخواستہ پاکستان کے لیے مہلک ثابت ہوسکتا ہے۔

مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ عوام نے اب تک مہنگائی کا صرف ٹریلر دیکھا ہے اگر معاملات اسی طرح جاری رہے تو مہنگائی کا حالیہ طوفان سونامی کی شکل اختیار کرلے گا جو خدانخواستہ پاکستان کے لیے مہلک ثابت ہوسکتا ہے۔

http://www.psp.org.pk

*مورخہ 6 اکتوبر 2019*

(پریس ریلیز) چیئرمین پاک سرزمین پارٹی سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ عوام نے اب تک مہنگائی کا صرف ٹریلر دیکھا ہے اگر معاملات اسی طرح جاری رہے تو مہنگائی کا حالیہ طوفان سونامی کی شکل اختیار کرلے گا جو خدانخواستہ پاکستان کے لیے مہلک ثابت ہوسکتا ہے۔ کنزیومر پرائس انڈیکس 10.5 فیصد سے بڑھ کر 11.37 فیصد ہو چکا ہے، آئی ایم ایف نے بھی اپنی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ نومبر کے مہینے میں کنزیومر پرائس انڈیکس 13 فیصد ہو سکتا ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ مستقبل قریب میں شرحِ سود 13.25 فیصد سے بہت زیادہ بڑھایا جا سکتا ہے جو کہ پاکستانی معیشت کے لئے خود کشی کے مترادف ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بزنس کمیونٹی کے معززین سے پاکستان ہاؤس میں ملاقات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کو محنت کشوں کا معاشی قتل عام ہی نہیں بلکہ جرائم کی وجہ بھی سمجھتے ہیں۔ کراچی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پاک سرزمین پارٹی کی جدوجہد سے جو امن و امان قائم ہوا ہے اسے مہنگائی کی وجہ سے نیست و نابود ہوتا ہوا دیکھ رہے ہیں۔ بے روزگاری اگر اسی طرح بڑھتی رہی تو جرائم کی شرح میں ہوش ربا اضافہ ہوگا اور اس کی وجہ سے کوئی محفوظ نہیں رہے گا۔ اسٹریٹ کرائم کا جن کراچی میں ویسے ہی بے قابو ہو چکا ہے۔ حکومت کو معاشی مسائل کے حل کے لیے جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے اور ابھی سے مہنگائی کو قابو کرنے کے لیے اقدامات کرنے ہونگے ورنہ مستقبل میں معاشی حالات کسی کے قابو میں نہیں رہیں گے۔