Categories
خبریں

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ جب تک وفاق سے صوبوں کو ملنے والے این ایف سی ایوارڈ نچلی سطح پر پروونشیل فائنانس کمیشن کی صورت میں منتقل نہیں ہونگے اسوقت تک کراچی سمیت پاکستان کے کسی بھی علاقے کے نا تو مسائل حل ہونگے

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ جب تک وفاق سے صوبوں کو ملنے والے این ایف سی ایوارڈ نچلی سطح پر پروونشیل فائنانس کمیشن کی صورت میں منتقل نہیں ہونگے اسوقت تک کراچی سمیت پاکستان کے کسی بھی علاقے کے نا تو مسائل حل ہونگے

Homepage

*مورخہ 13 ستمبر 2019*

(پریس ریلیز) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ جب تک وفاق سے صوبوں کو ملنے والے این ایف سی ایوارڈ نچلی سطح پر پروونشیل فائنانس کمیشن کی صورت میں منتقل نہیں ہونگے اسوقت تک کراچی سمیت پاکستان کے کسی بھی علاقے کے نا تو مسائل حل ہونگے اور نا ہی کوئی بھلا ہوگا لہٰذا اٹھارویں ترمیم میں مزید ترمیم کرنے کی ضرورت ہے جس کے تحت صوبائی حکومتوں کو پابند کیا جائے کہ وہ وسائل اور اختیارات نچلی سطح تک منتقل کرنے کے پابند ہیں. آئین کی شق 149 کے مجوزہ نفاذ سے کراچی کے مسائل کا حل نہیں ہونگے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاؤس میں سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اور نیشنل کونسل کے زمہ دران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال میں کراچی کے مسائل حل ہوتے نظر نہیں آرہے کیونکہ مسئلہ تو آج ہے، کچرا آج نہیں اٹھ رہا، پینے کا پانی آج نہیں ہے، بیماریاں آج پھیل رہی ہیں، انہیں آج حل ہونا ہے لیکن وفاقی حکومت جو راستہ اختیار کر رہی ہے وہ کافی طویل اور جانبدار ہے پہلی بات یہ کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت مانے گی نہیں جسکی وجہ سے وفاقی حکومت کو سپریم کورٹ جانا پڑے گا اور دوسری بات یہ کہ سندھ کے دوسرے شہروں بشمول لاڑکانہ، نوابشاہ سکھر میں کونسی دودھ کی نہریں بہ رہی ہیں، وہ بھی تباہ حال ہیں، وزیر قانون کی مجوزہ تجویز سے پیپلز پارٹی کو سندھ کارڈ کھیلنے کا موقع مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر قانون کو چاہیے کہ وہ وزیراعظم عمران خان کو کراچی لے کر آئیں اور وزیر اعلیٰ سندھ کیساتھ بٹھا دیں م، مسائل حل ہوجائیں گے، اب اگر وزیر اعلیٰ وزیر اعظم کے ساتھ نہیں بیٹھیں گے تو سندھ حکومت خود ایکسپوز ہو جائیں گے. وزیراعظم پاکستان عمران جب مودی سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں تو وزیر اعلیٰ سندھ سے بات کیوں نہیں کر سکتے۔ وفاقی حکومت کوشش کیے بغیر آرٹیکل 149 کی بات کرے گی تو مزید وقت ضائع ہوگا اور کراچی والوں کے مسائل میں مزید اضافہ اور پیچیدگیاں پیدا ہونگی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کراچی کی اونر شپ لے اور اپنی انا و رنجشیں چھوڑ کر سندھ حکومت کے ساتھ بلا مشروط مسائل کو حل کرنے کا عندیہ دے۔ تب جاکر تمام مسائل کا حل موجود ہے۔