Categories
خبریں

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اخلاقی حمایت کا وقت گزر گیا، اب جان پر آگئی ہے، کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے،

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اخلاقی حمایت کا وقت گزر گیا، اب جان پر آگئی ہے، کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے،

Homepage

*مورخہ 1 ستمبر 2019*

(پریس ریلیز) پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اخلاقی حمایت کا وقت گزر گیا، اب جان پر آگئی ہے، کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے، تاریخ کا سب سے اہم موڑ آگیا ہے، پاکستانیوں کو اس سے آگے کے لیے تیار ہو جانا چاہیے کیونکہ تاریخ فیصلہ کریگی کون حق کے ساتھ کھڑا ہوا اور کون مصلحت کے ساتھ۔ ہمیں فائدے اور نقصان کے بجائے صحیح اور غلط کو پیمانہ بنانا ہوگا۔ کشمیری 72 سال سے پاکستان کی بقاء کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ بھارت ڈیڑھ کروڑ کشمیری عوام کو ختم کرنے پر اکتفاء نہیں کرے گا بلکہ پھر وہ اس سے آگے پاکستان کی جانب بڑھے گا۔ وزیراعظم عمران خان سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ یہ ہر گز نہ کہیں کہ کیا ہم جنگ کر لیں؟ کیونکہ اس سے دشمنوں کے مذموم عزائم کو تقویت اور پاکستان کی جنگ لڑ کے پاکستان کے پرچم میں لپٹ کر شہید ہونے والے کشمیریوں کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔ کشمیر کربلا کا منظر پیش کر رہا ہے وہاں ایک لاوا پک رہا ہے، ہم نے وہاں ہر فورم پر عمران خان کا ساتھ دینے کی بات کی ہے اور انکے اس بیان کی مکمل حمایت کرتے ہیں کہ مودی سے بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ آزاد کشمیر کے لوگوں کا خون مقبوضہ کشمیر میں ہے، ان کا آدھا خاندان ادھر اور آدھا ادھر ہے اس کے باوجود وہ پاکستان کی جانب دیکھ رہے ہیں۔ کشمیری ہمارے بھائی ہیں انکی مائیں، بہنیں بیٹیاں ہماری مائیں، بہنیں اور بیٹیاں ہیں اور جب گھر پر بن آتی ہے تو انسان یہ نہیں دیکھتا کہ اس کی جیب میں کتنے پیسے ہیں بلکہ وہ اپنے اہل خانہ کو بچاتا ہے۔ مسئلہ کشمیر پر حکومت پاکستان اور وزیراعظم عمران خان کو ہماری غیر مشروط حمایت حاصل ہے، پاک سرزمین پارٹی انکے کر اقدام کی حمایت کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاؤس میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پارٹی کے صدر انیس قائم خانی اور دیگر مرکزی زمہ داران بھی انکے ہمراہ موجود تھے۔ سید مصطفیٰ کمال نے پریس کو بتایا کہ کشمیر کے چار روزہ دورے کے دوران وہ صدر آزاد کشمیر سردار مسعود سے ملے، مظفر آباد پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کیا، آل پاکستان جموں کشمیر اتحاد کی جانب سے مسلم کانفرنس مظفرآباد میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ مقبوضہ کشمیر کی عمائدین کے وفد کی دعوت پر کشمیر کے مہاجر کیمپ کا دورہ کیا اور چکوٹھی کے قریب پاک بھارت لائن آف کنٹرول کا دورہ کیا اور وہاں پر لوگوں سے ملاقات کی۔انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے لوگوں کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر ہمارا حصہ ہے میں نے کشمیر کے لوگوں سے وعدہ کیا تھا کہ ان کا پیغام دنیا کو پہنچاؤں گا ہمارے کارکنان ہر طرح کی قربانی کے لیے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، کشمیریوں کے جذبات عروج پر ہیں، وہ مرنے کو تیار ہیں۔ وزیراعظم اور فیڈرل منسٹرز سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ ایک قدم آگے بڑھ کر بات کریں۔ میں جنگ کے حق میں نہیں ہوں، مگر کوئی مجھے یا میرے گھر والوں کو مارنے آیا ہے تو اسے ماروں گا۔ سوال جواب کا وقت جا چکا اب فیصلے کا وقت ہے۔ آخری وقت تک کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ کشمیر میں دوائیاں اور کھانے کی اشیاء دستیاب نہیں ہیں، انشاء اللہ کشمیریوں کی قربانیاں رائگاں نہیں جائیں گی بلکہ بھارت کے اب بہت سے ٹکڑے ہونگے۔ کشمیری عوام کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔ 27 روز سے کرفیو ہے دنیا اس وقت تک نہیں سنے گی کے جب تک اسے معلوم نا ہو کہ آپ لڑائی کے لیے تیار ہیں، دنیا ظالم ہے اپنے مفادات کو دیکھتی ہے۔ ہم نے کشمیر کی جنگ کراچی میں لڑی ہے اور جیتی بھی ہے، بھارت نے کراچی میں راء کے ایجنٹ بنا رکھے تھے ہم نے انڈیا کی ان جڑوں کو پاکستان سے اکھاڑ پھینکا ہے۔ کشمیر کے 4 روزہ دورے میں دورے میں پارٹی صدر انیس قائمخانی، وائس چیئرمین اشفاق منگی، اراکینِ نیشنل کونسل سید حفیظ الدین، شمشاد صدیقی، آفاق جمال بھی سید مصطفیٰ کمال کے ہمراہ تھے۔