مصطفیٰ کمال نے نیب کی جانب سے غیر قانونی اقدام پر مذمت کا اظہار کرتا ہوں
July 27, 2019
(پریس ریلیز)
پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے نیب کورٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب کی جانب سے غیر قانونی اقدام پر مذمت کا اظہار کرتا ہوں۔ یہ لوگ پاکستان میں لوگوں کو پاکستانی بننے دینا ہی نہیں چاہتے، ریفرنس کے ٹائٹل پر درج ہے کہ میں نے غیر قانونی الاٹمنٹ کی ہے جبکہ کیس میں ایسا کچھ درج نہیں۔ سید مصطفیٰ کمال نے نیب کورٹ سے اپیل کی کہ جو ٹائٹل مجھ سے منسلک کیا گیا ہے اسے ہٹایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جس پلاٹ کا مسئلہ بنایا جا رہا ہے وہ 1982 میں الاٹ ہوا تھا جبکہ میں 2005 میں مئیر منتخب ہوا اور 2010 تک رہا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں یہ خبر شائع ہو رہی ہے کہ سید مصطفیٰ کمال غیر قانونی الاٹمنٹ کے ریفرنس میں پیش ہو رہے ہیں جبکہ معاملہ یہ ہے کہ 11 گز کے 198 پلاٹ ایک آدمی نے مختلف لوگوں سے خرید لئے اور وہ سب پلاٹس درخواست دے کر سابقہ نقشے کے مطابق بحال کروا کر ایک پلاٹ کی صورت میں بحال کروا لیا تھا۔ لیکن بعد میں اعتراض اٹھنے پر اس شخص نے عدالت میں ان پلاٹوں کو دوبارہ 198 پلاٹس کی صورت میں بحال کروا لیا۔ آج بھی اس کا مالک موجود ہے۔ اس پورے معاملے میں نہ پیسے کی کوئی لین دین ہوئی ہے، نہ کوئی کرپشن یا سرکاری خزانے کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریفرنس سائن کرنے والا نابینا ہے جس نے ریفرنس کو پڑھا نہیں کہ کیس کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی عدالت مجھے بلائے گی میں وہاں جاؤنگا اور قانون پر عملدرآمد کرتے ہوئے نیب کے جھوٹ پر مبنی ریفرنس سے خود کا دفاع کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ نیب میرے سامنے کھڑے ہو اور بتائے کہ مجھ پر کیا الزام ہے۔