Categories
خبریں

عمران خان صاحب سے مودبانہ گزارش ہے کہ وہ ریاست مدینہ کا نام لینا بند کردیں مصطفی کمال

عمران خان صاحب سے مودبانہ گزارش ہے کہ وہ ریاست مدینہ کا نام لینا بند کردیں مصطفی کمال

عمران خان صاحب سے مودبانہ گزارش ہے کہ وہ ریاست مدینہ کا نام لینا بند کردیں، ریاست مدینہ کے والی نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم تو اپنے اوپر کچرا پھینکنے والوں کی بھی خیریت دریافت کرتے تھے، تکلیف دینے والوں کو معاف کرتے تھے. عمران خان بار بار جو ریاست مدینہ کا زکر کرتے ہیں تو کیا ریاست مدینہ میں ہارس ٹریڈنگ ہوتی تھی، کیا وہاں مخالفین کی گاڑیوں سے منشیات برآمد ہوتی تھیں؟ میں دست بستہ گزارش کرتا ہوں کہ اللہ کے واسطے، اسلام کے خاطر ریاست مدینہ کو بخش دیں، کہیں ایسا نا ہو کہ اللہ کا قہر نازل ہوجائے، یہ بات چئیرمین پاک سرزمین پارٹی سید مصطفی کمال نے پاکستان ہاؤس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے سینکڑوں زمہ داران کی پی ایس پی میں شمولیت کے موقع پر ایک پرہجوم پریس سے خطاب کرتے ہوئے کہی. انہوں نے کہا کہ ہم موجودہ اختیارات ہی میں کراچی میں کو چھ مہینے میں ٹھیک کر کے بتائیں گے کیونکہ ہم دن میں سیاسی پارٹی اور رات میں کوکین پارٹی نہیں کر تے، پاک سرزمین پارٹی کے چئیرمین مصطفٰی کمال نے کہا کہ کراچی والوں کی خاطر وہ K4 منصوبہ تین سال کے اندر مکمل کرکے دینے کا دعویٰ کیا اور حکومت کو پیشکش کی کہ فقط ایک روپے فیس کے عوض وہ یہ منصوبہ مکمل کرکے دیں گے. میں اپنی گاڑی اپنا پیٹرول لگاؤں گا. حکومت سے کوئی مراعات نہیں لونگا. مصطفٰی کمال نے کہا ایسا ہو نہیں سکتا کہ انسان خود ٹھیک نا ہو اور نیچے نظام، قوم، ملک، صوبہ اور شہر ٹھیک چلے. حکومت ترجیحات کا تعین کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، حکومت کو پہلے عوام کا اعتماد بحال کرنا چاہیے تھا، دو سال تک وزرا چپ کرکہ پاکستان کے عوام کی صرف خدمت کرتے اور پھر جتنا مرضی ٹیکس لگاتے تو لوگ خوشی خوشی ٹیکس دیتے اور ملک کی حالت بہتر ہوجاتی، حکومت نے جو کام سب سے آخر میں کرنا تھا وہ سب سے پہلے شروع کردیا، جس سے حالات خراب ہوچکے ہیں. مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پی ایس پی نے 21 جولائی کو مزار قائد کے سامنے باغ جناح میں جلسہ رکھا ہے جسکا عنوان کراچی اب نہیں تو کب؟ رکھا ہے. اپنے حق اور بقا کے لئے آواز لگا رہا ہوں، عوام اپنے بچوں کے حقوق کے لئے آواز اٹھائے، ہم سے قبل دو جلسے ہوئے پی ٹی آئی کا جلسہ شروع ہی نہیں ہوسکا اور رہنماؤں کے گروہ ایک دوسرے سے لڑ پڑے، دوسرا ایم کیو ایم کا جلسہ جس پر تبصرہ کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ پورے میڈیا نے اس جلسے کی قلعی کھول دی، انکے اپنے کونسلر بھی نہیں آئے. ایک سوال کے جواب میں مصطفٰی کمال نے جاری شدہ وڈیوز کے بارے کہا کہ پاکستان کے اداروں کو ویڈیوز کی تحقیقات کرنی چاہیے اور اسے منطقی انجام تک پہنچانا چاہیے، ہر کچھ گھنٹوں بعد کوئی ویڈیو جاری ہوجاتی ہے اور حکومت معیشت کو چھوڑ کر اپوزیشن سے ہاتھا پائی میں لگ جاتی ہے، اس طرح کیسے معیشت سنبھلے گی اور کون بزنس مین ملک میں  سرمایہ کاری کرے گا. ویڈیو صحیح ہے تو بتایا جائے اگر غلط ہے تو بہت تشویش ناک ہے، انہوں نے کہاکہ اختر مینگل نے بجٹ کے موقع پر وفاق سے مذاکرات کرکے 50 افراد کو بازیاب کروایا ،جبکہ نفیس لوگ خاموشی سے وزارت کی یقین دہانی لے کر خوش ہوگئے،کیا کراچی کے لوگوں کی ازیتوں کے حل کی قیمت ایک وزارت ہے؟ جبکہ وہ وزارت بھی ابھی ملی نہیں اور یہ سب خوشی خوشی واپس آگئے،نا کراچی میں مردم شماری کے آڈٹ کی بات کی اور نا وزیراعظم کے ایک دستخط سے حل کرنے والے مسئلہ ایف سی ایریا۔مارٹن۔کلیٹن۔پاکستان کوارٹر کے بارے میں ایک لفظ نہیں کہا. حکومت کا حصہ ہونے کے باوجود پانی پہ چھوٹی سی ریلی نکال کر مہاجروں کو بےوقوف بنا رہے ہیں،پریس کانفرنس میں پی ایس پی کے صدر انیس قائمخانی، وائس چیئر مین اشفاق منگی، ارشد وہرا، آفاق جمال، شریف اعوان، سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اور نیشنل کونسل کے زمہ داران بھی موجود تھے. مصطفٰی کمال نے کہا کہ اس وقت ملک کے حالات انتہائی فکرمندی والے ہیں کہیں کوئی استحکام نظر نہیں آرہا. حکومت کی جانب سے کئے گئے وعدوں میں رتی بھر سچائی نظر نہیں آرہی جب تک کاروباری طبقے کو تحفظ فراہم نہیں کرینگے ملک کے نظام صحیح نہیں چل سکتا. سیاسی عدم استحکام کے باعث معاشی عدم استحکام ہے، معاشی پالیسی کو بروقت نافذ نہ کرنے کی وجہ سے مہنگائی کے طوفان نے عوام کی کمر نہیں توڑی بلکہ عوام کو دفنا دیا ہے، ٹریڈرز ہڑتال پر جارہے ہیں جو ملک کے لیے خطرناک ہے، اب تک گیس 348 فیصد مہنگی ہوچکی ہے، غریب عوام سے ٹیکس وصول کرنا بلکل ایسا ہی ہے جیسے ڈاکو دکان لوٹ کر لے گئے لیکن پھر بھی دکاندار گاہکوں سے لوٹا ہوا پیسہ وصول کرنا شروع کردے. ہر چیز کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے، جو گھر دس ہزار میں چلتا ہے اب چھتیس ہزار  میں بھی نہیں چل پارہا. انہوں نے کہاکہ پی ایس پی الیکشن ہارنے کے بعد جتنی مضبوط ہے ہارنے سے پہلے اتنی مضبوط نہیں تھی. ایم کیو ایم ،تحریک انصاف، مسلم لیگ فنکشنل سے تعلق رکھنے والے 120 زمہ داران نے پاک سر زمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی ہے. مصطفٰی کمال نے کہا کہ یہ تمام لوگ اس پارٹی میں آئے ہیں جس کا ایک کونسلر تک نہیں ہے، یہ اللہ کا نظام ہے کہ جو یہ سوچ رہے تھے کہ الیکشن میں سیٹیں جیت کر عزت دار بن جائیں گے انہیں لوگ چھوڑ رہے ہیں. پاکستان کے لوگوں کے لیے آئندہ آنے والا وقت پاک سر زمین کا ہے.
علاوہ ازیں چئیرمین پاک سرزمین پارٹی سید مصطفی کمال نے معروف معالج ڈاکٹر سراج الحق اور معروف اکانومسٹ محمد اعظم کو نیشنل کونسل میں شامل کرنے کا اعلان کیا، ایک سوال کے جواب میں مصطفیٰ کمال نے کہاکہ میں غیر مشروط طور پر ایک ہونے کو تیار ہوں  لیکن مجھے یقین دلائیں کہ مہاجروں کے مسائل کل سے حل ہونا شروع ہوجائیں گے، انکے گھروں میں پانی آنا شروع ہوجائے گا، کچرا اٹھنا شروع ہوجائے گا. لیکن میرے ایک ہونے سے نہیں انکے نیک ہونے سے مسئلے ہوں گے. معاملہ اختیار کا کا نہیں کردار کا ہے. اور کراچی ہمارے علاوہ کوئی ٹھیک کر بھی نہیں سکتا