مصطفی کمال کی نظر اگلے انتخابات پر نہیں بلکہ اگلی نسل پر ہے مصطفی کمال
April 4, 2019
آج ہماری جدوجہد کو تین برس ہوگئے ہیں، اللہ نے ہمیں کبھی مایوس نہیں کیا، نوجوان ہمارا مستقبل ہیں، نوجوانوں کو سکھانا ہے اور نئی نسل کی نئی قیادت تیار کرنی ہے، ہم ایک ایسا معاشرہ تشکیل دینا چاہتے جہاں ڈگری ہولڈر کو ایم پی اے اور ایم این اے کے پیچھے گھومنا نا پڑے، زیادہ سے زیادہ لوگوں تک اپنی آواز پہنچا رہے ہیں، ہمارا کام نظریہ پر لوگوں کو جمع کرنا تھا، اب ذمہ داری نوجوانوں پر ہے،عمران خان سے امید تھی لیکن وہ ناکام ثابت ہوئے،سبکی سے بچنے کے لئے میرے بنائے پارک پر اپنی تختی لگا رہے ہیں، اسلام آباد میں بیٹھ کر حیدرآباد یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھ رہے، جس کی کوئی زمین ہی حاصل نہیں کی گئی، بتا دینا چاہتا ہوں کہ مصطفی کمال کی نظر اگلے انتخابات پر نہیں اگلی نسل پر ہے، سیٹیں چاہیئے ہوتی تو سیٹیں چھوڑ کر نہیں آتے، تیس برسوں تک انتخابات جیتے گئے لیکن تیس ہزار نوجوان بھی قربان کئے تیس برسوں تک انتخابات جیتنے والوں کے پاس آج گٹر کے ڈھکن لگانے کا اختیار بھی نہیں، عمران خان آخری امید تھے، اب یہ نظام مزید نہیں چل سکتا، بڑے صوبے سے جیتنے والوں کو چھوٹے صوبوں کی فکر نہیں ہے، ماب ایسا نظام چاہیئے جس میں تمام صوبوں کی برابر نشستیں ہوں ہمیں اس نظام کو بدلنا ہے، دنیا بھر میں ایسا ہوچکا ہے، ہماری پاس ڈرافٹ موجود ہے، اختیارات کو نچلی سطح تک لانے والا نظام چاہیئے، پاک سر زمین پارٹی نے اپنی زیلی تنظیم اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف پاکستان کا نام تبدیل کرکے پاک سر زمین اسٹوڈنٹس فیڈریشن رکھا دیا گیا ہے ان خیالات اظہار پی ایس پی کے چئیر مین مصطفی کمال نے پاکستان ہاؤس میں منعقد تقریب کے شرکا سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ اس موقع پی ایس پی کے صدر انیس قائم سمیت دیگر مرکزی رہنما بھی موجود تھے انہوں نے کہاک ہگرمیاں شروع ہونے سے قبل ہی طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، شہر کے پانی میں آرسینک شامل ہے، شہر کی سپلائی میں بانوے فیصد پانی زہریلا ہے، انہوں نے کہاکہ دو ماہ میں پچاس لاکھ خاندان خط غربت سے نیچے چلے گئے، آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق چار سو صنعتیں بند ہونے والی ہیں،حکومت کی غربت مٹاؤ مہم غریب مٹاو مہم بنتی جارہی ہے، انہوں نے کہاکہ جس نظریہ سے ساتھ تیس سال جڑے رہے وہ ناکام ہوگیا، ایک فرد کی کہی غلط بات پوری کمیونٹی سے منسوب کی گئی، ہم نے کمیونیٹی سے منسوب فرد سے اختلاف کیا اور کھڑے ہوگئے،ہم دو لوگ آئے تھے، ایک ایک کرکے لوگ جڑتے گئے، جو بات پہلے دن کی اس پر آج بھی قائم ہیں، ایک فرد کے بیان کو قوم سے منسوب کرنے کے تاثر کو ختم کرنا بڑی کامیابی ہے، انہوں نے کہاکہ پی ایس پی کے لئے تاریخی موقع ہے لاکھوں کا اجتماع کرکے تاریخ رقم نہیں کرتے ہیں چند سو لوگ ہی کافی ہوتے ہیں یہ ماحول تاریخی ہے اس لئے حق اور سچ قائم رہنا ہوتا اور باطل کو مٹ ناہی ہوتا ہےء اللہ تعالیٰ اب تک ہمیں مایوس نہیں کیا ہے کہ جس دنیا کامیابی کہتے آللہ تعالی وہ بھی ہمارے قدموں میں ڈالے گے کیونکہ مظلوم کی آواز بناکر اور ظلم کے خلاف کھڑا ہوناسچ کو سچ اور حقکو حق کہہ گے اس مو قع پر پاک سر زمین اسٹوڈینٹس فیڈریش نام کی تقریبِ رونمائی کے موقع پر صدر انجینئر سید عثمان کا خطاب کر تے ہوئے کہاک کسی بھی جماعت اسٹوڈنٹس ونگ اہم کردار ہوتا ہے،پاکستان کی اکثریت ابادی نوجوانوں پر مشتمل ہیںِ ،پی ایس پی کے چئیر مین مصطفی کمال نے پاکستان کے سب سے بڑے شہر کو تین سو ارب روپے میں بنایا