افراط زر 9.4 فیصد کی تاریخی سطح پر پہنچنے پر مصطفی کمال اظہار تشویش
April 2, 2019
(پریس ریلیز) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے افراط زر 9.4 فیصد کی تاریخی سطح پر پہنچنے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ معاشی محاذ پر پہلے کوئی حکمت عملی ترتیب دے کیونکہ حکومت کی اب تک کی کارکردگی، وزراء کے رویے اور کوئی واضح منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے، حکومت اپنا احتساب خود کرے اور اپنے رویے میں مثبت تبدیلی لے کر آئے۔ وزیر خزانہ 10 ہزار میں دو بچوں کے ساتھ ایک غریب کا گھر چلا کر دکھائیں، ملک کا قرض 107 بلین ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے۔ ہمارا نومولود بچہ بھی 1 لاکھ 45 ہزار کا مقروض ہے۔ روز مرہ کے استعمال کی تمام چیزیں عام آدمی کی دسترس سے باہر ہو چکی ہیں۔ لوگوں کے گھروں کے چولھے بھج رہے ہیں، غریب کیلئے دو وقت کا کھانا مشکل ہو گیا ہے۔ ان حالات میں کوئی بیماری آجائے تو علاج معالجے کے اخراجات انسان کو مار دیتے ہیں۔ والدین اپنے بچوں کو اپنی آنکھوں کے سامنے مرتا دیکھنے پر مجبور ہیں سرکاری اسپتالوں میں علاج کی سہولیات نہیں دوسری جانب ادویات کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ہو چکا ہے۔ ملک میں تیز ترین افراط زر کی وجہ سے انڈسٹریز بند ہونے کا ایک سلسلہ شروع ہو چکا ہے جس سے بے روزگاری پھیل رہی ہے۔ ایسے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے نے عوام کے زخموں پر نمک ملنے کا کام کیا ہے۔ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک کو معاشی محاذ پر سخت مشکلات کا سامنا ہے جن میں تبدیلی نہ آنے پر مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔