شہریوں نے 32 سالوں کے 11 الیکشنز میں اپنے بچوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے چوکیدار رکھے، گورنر، ایم این اے، ایم پی اے، سینیٹر اور میئر بنائے۔ سید مصطفیٰ کمال
March 2, 2019
لیکن شہر کے چوکیدار کچھ نہیں کر سکتے کیونکہ انکے پاس اختیار نہیں بس اسی لیے یہ شہریوں کو مسائل گنوا کر پھر سے سو جاتے ہیں۔
موجودہ اختیار کے ساتھ ہی شہر کو صرف 6 ماہ میں دوبارہ بہتر کر دیں گے
(پریس ریلیز) مہاجر ہونے پر فخر ہے جیسے دیگر قومیتوں کے لوگوں کو اپنی قومیت پر لیکن صرف اس بنیاد پر کبھی ووٹ نہیں مانگوں گا بلکہ اپنی کارکردگی، صلاحیتوں اور بہترین ٹیم کی بناء پر عوامی حمایت چاہتے ہیں، کیونکہ ہم صرف 6 ماہ میں شہر کو دوبارہ بہتر بنا دیں گے۔ گزشتہ 32 سالوں میں 11 الیکشن ہوئے اور شہریوں نے اپنے بچوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے چوکیدار منتخب کئے جن کا کام شہر اور شہریوں کے حقوق کا تحفظ کرنا تھا لیکن افسوس کے ساتھ یہ چوکیدار چوروں کے ساتھ مل گئے اور انکا کام نا اہل چوکیداروں کی طرح صرف یہ بتا کر سو جانا رہا کہ شہر میں ہمارے بچوں کے حقوق چوری ہو گئے ہیں اور یہ کچھ نہیں کر سکتے کیونکہ انکے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں، انکے پاس اختیار نہیں۔ ان خیالات کا اظہار پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے لائنز ایریا ٹاؤن میں عوامی رابطہ مہم کے تحت عوامی اجتماع سے خطاب اور اہلِ علاقہ سے ملاقات کرتے ہوئے کیا جہاں انہوں نے اہل علاقہ کو پی ایس پی کی جدوجہد سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر ممبر نیشنل کونسل اور صدر کراچی آرگنائزنگ کمیٹی سید آصف حسنین بھی انکے ہمراہ تھے۔ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اب چوکیداروں کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، ہم نے تیس ہزار نوجوان مٹی تلے سلا دیئے، ایک نسل کٹ گئی، ایک نسل بھاگتی پھر رہی ہے، ایک تعلیم سے محروم ہے اور شہر کے چوکیدار ہمیں یہ بتا رہے ہیں کہ انکے پاس گٹر لائنوں کا بھی اختیار نہیں، سندھ سیکریٹریٹ میں آج کوئی اردو بولنے والا نہیں، اسپتالوں میں علاج نہیں، تعلیمی ادارے تباہ حال ہیں اور روزگار کے دروازے بند ہیں۔ اس تمام صورتحال میں یہ ہمارے حقوق کی نگرانی کرنے والے چوکیدار کچھ نہیں کر سکتے کیونکہ انکے پاس اختیار نہیں بس اسی لیے یہ مسائل گنوا کر پھر سے سو جاتے ہیں۔