Categories
خبریں

پاکستان کا اندرونی و بیرونی تحفظ مضبوط ہاتھوں میں ہے جو بھی دہشتگردی کرے گا وہ بچ نہیں پائے گا۔ سید مصطفیٰ کمال، چیئرمین پاک سر زمین پارٹی

پاکستان کا اندرونی و بیرونی تحفظ مضبوط ہاتھوں میں ہے جو بھی دہشتگردی کرے گا وہ بچ نہیں پائے گا۔ سید مصطفیٰ کمال، چیئرمین پاک سر زمین پارٹی

چیئرمین پاک سر زمین پارٹی سید مصطفیٰ کمال کا پاکستان ہاؤس میں اہم پریس کانفرنس سے خطاب

(پریس ریلیز) پاکستانی ایئر فورس کو بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے اور ملک کے عظیم دفاع پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ پوری قوم پاک فوج کے لیے دعاگو ہے، پاک سر زمین پارٹی اور پوری قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین پاک سر زمین پارٹی سید مصطفیٰ کمال نے پاکستان ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ رینجرز کے اہلکاروں نے دو روز قبل 8 دہشتگردوں کو ٹھوس شواہد کے ساتھ گرفتار کیا ہے جو ہمارے گلبہار میں دو کارکنان کی شہادت سمیت ایم کیو ایم کے دفتر اور محفل میلاد پر حملے میں ملوث تھے جس پر سندھ رینجرز اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کو بھی خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔ پاکستان کا اندرونی و بیرونی تحفظ مضبوط ہاتھوں میں ہے جو بھی دہشتگردی کرے گا وہ بچ نہیں پائے گا۔ اس موقع پر صدر انیس قائم خانی اور دیگر پارٹی رہنما بھی انکے ہمراہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ یہ الطاف حسین کی بزدلانہ کارروائی ہے، کراچی میں امن کی بھاری قیمت چکا رہے ہیں۔ ہمارے پاس ایک سیٹ بھی نہیں ہے لیکن پھر بھی ہمارے کارکنان کو شہید کیا جا رہا ہے کیونکہ راء اور الطاف حسین جانتے ہیں کہ انکی 22 سالہ تخریب کاری کا خاتمہ ہو گیا ہے اور انکے مذموم عزائم کی تکمیل میں پاک سر زمین پارٹی سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ اس ملک کے دفاع میں ہمارے 7 ساتھی شہید ہوئے، ہم 3 سالوں سے سیاسی محاذ پر راء کے خلاف لڑ رہے ہیں، الطاف حسین کے زریعے راء ہماری گلی محلوں میں موجود تھی جو کراچی اور بلوچستان میں دہشتگردی کر رہے تھے اور پلوامہ حملے میں بھارتی فوجیوں کو شہید قرار دے کر پاکستان کے اداروں کو ملوث قرار دے رہے تھے۔ الطاف حسین کی زبان سے آج تک کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف ایک لفظ نہیں نکلا۔ آج اگر ہم نہیں ہوتے تو مہاجر اس بیان پر شرمندہ ہوتے، انکے گھروں پر چھاپے پڑ رہے ہوتے اور انہیں مشکوک نظروں سے دیکھا جاتا۔ ایک طرف بھارت سرحد پر دہشتگردی کرتا اور دوسری طرف الطاف حسین اندر سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مسائل میں اصافہ کرتے۔ جو لوگ پکڑے گئے یقیناً انکے اہلِ خانہ در بدر ہونگے اور اب الطاف حسین ان کی کال تک نہیں لیں گے اور جو بچ گئے انہیں الطاف حسین خود مروا دیں گے کیونکہ اب انسے خود انہیں خطرہ ہے۔ الطاف حسین وہ سانپ ہے جو اپنے بچے کہاتا ہے، شہید ہونے والے ساتوں افراد مہاجر تھے۔ ایم کیو ایم والے جو اپنے بانی و قائد کو بھی خوش رکھ کر چل رہے ہیں وہ زیادہ آسانی سے مارے جائیں گے کیونکہ وہ ان کے کارندوں کے زیادہ قریب ہیں جو انکے جلسوں میں موجود ہوتے ہیں۔ 32 سال میں 11 الیکشن جیت کر 30 ہزار نوجوان دفنانے کے بعد شہر کی حکمرانوں کے پاس گٹر لائنوں کا بھی اختیار نہیں ہے اور صوبہ بنانے کا مطالبہ کر کے لوگوں سے جھوٹ بول رہے ہیں۔ انہوں نے آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری سے سندھ حکومت کے متعصبانہ رویے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 150 اسسٹنٹ کمشنرز میں سے ایک بھی اردو بولنے والا نہیں ہے۔ حکمران اپنے تعصب کی وجہ سے سندھ میں نفرتوں کو فروغ دے رہے ہیں۔ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری اس کا نوٹس لیں اور اس آگ اور خون کی طرف دھکیلنے والی پالیسی کو روکیں۔ ہم ایک الیکشن جیتنا چاہتے ہیں جس میں ہمارے ساتھ مہاجر اور سندھی سب کامیاب ہوں، موقع ملتے ہی کراچی اور حیدرآباد کو 6 ماہ میں بدل کر رکھ دیں گے اور سندھ بھر کے حالات بہتر بنائیں گے۔