Categories
خبریں

منتخب نمائندوں سے کچھ بھی بولو تو بولتے ہیں کہ اختیار نہیں اگر اختیار ملا تو کوئی چیز بنانے کا نہیں صرف توڑنے کا،مصطفی کمال

منتخب نمائندوں سے کچھ بھی بولو تو بولتے ہیں کہ اختیار نہیں اگر اختیار ملا تو کوئی چیز بنانے کا نہیں صرف توڑنے کا،مصطفی کمال

پاک سر زمین پارٹی کے چیئر مین سید مصطفی کمال نے کہاکہ منتخب نمائندوں سے کچھ بھی بولو تو بولتے ہیں کہ اختیار نہیں اگر اختیار ملا تو کوئی چیز بنانے کا نہیں صرف توڑنے کا،22 اکتوبر کی پریس کانفرنس میں بتا دیا تھا کہ انکروچمنٹ کے خلاف آپریشن مزید پیسہ بنانے کا طریقہ ہیاگر لوگوں کی توقعات پر پورا نہیں اترتا تو جھوٹ نہیں بولیں گے یہیں آکر استعفی دے دیں گے انہوں نے کہا کہ کراچی پورے پاکستان کو پالتا ہے کب تک اختیارات کا رونا روتے رہیں گے ہر گھر سے میرے ساتھ صرف ایک شخص چلنا شروع کرے دیکھتے ہیں پر امن طریقے سے کونسی حکومت ہمارے بچوں کو حقوق نہیں دیگی میں عوام کی طاقت ملنے کے بعد انکی طاقت دکھا کر اپنے لیے کوئی ذاتی مفاد لینے والا نہیں،میرے شہر کے 70 لاکھ لوگ کم گنے گئے یہ صرف ہم نہیں تحریک انصاف کے اتحادیوں نے بھی پوری انتخابی مہم اسی بات پر چلائی ہے۔کوئی بھی پیکج دے دیا جائے وہ حالات تبدیل نہیں کر سکتا،70 لاکھ لوگ کم کر کے کوئی پیکج نہیں چاہیئے،کراچی والے بھکاری نہیں جو پیکج کے بھوکے ہوں ہمیں ہمارا پیدائشی حق دیا جائے، ہمیں پوری طرح گنا جائے۔عمران خان مردم شماری پر اپنا موقف دیں یہاں انکے منتخب نمائندے ہیں ان خیالات اظہار انہوں نے پی ایس 94 کی کارنر میٹنگ کے شرکاء سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ عوام مجھے جانتی ہے حالات کو دیکھے بغیر حق کا پرچار کیا ہے اللہ کا شکر گزار ہوں کہ اس نے ہمیشہ حق کا راستہ دکھایااورلانڈھی کی عوام کو مبارکباد دیتا ہوں کہ آپ نے کارنر میٹنگ کو جلسے میں تبدیل کر دیا انہوں نے کہاکہ جو ناقدین ہمیں کہتے ہیں کہ ہارنے کے بعد پی ایس پی ختم ہو چکی وہ آکر لانڈھی کا یہ عوامی جلسہ دیکھ لیں پی ایس پی اصل میں بنی ہی 25 جولائی کی شکست کے بعد ہے وہ لوگ جو کسی دنیاوی مفاد کیلئے ہمارے ساتھ تھے وہ خود دور ہو گئے آج میرے ساتھ کھڑے ہونے والے پاکستانیت کے نظریے پر کھڑے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس شہر میں حق کی بات کرنا جرم سمجھا جاتا تھا، سچ کہنے والا کا مقدر موت تھی پی ایس پی کے آنے کے بعد نوجوان شہداء قبرستان نہیں جا رہے، لاپتہ نہیں ہو رہے، نہ چھپتے پھر رہے ہیں ہمیں زریعہ بنا کر اللہ نے اس شہر پر رحم کرا اور ہم سے سچ کہلوایا۔سینکڑوں راتیں لانڈھی میں گزاری ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمارا ماضی سب کے سامنے ہے 300 ارب روپے خرچ کر کے بھی میرا دشمن بھی مجھ پر حرام کمانے کا الزام نہیں لگا سکتا۔300 ارب روپے خرچ کر کے بھی 3 روپے کی کرپشن کا الزام کوئی نہیں لگا سکتا۔اگر اس شہر کا کوئی پرسان حال ہوتا تو میں کبھی پی ایس پی نہیں بناتاسیاست سے نہ پہلے میرا گھر چلتا تھا نہ انشاء اللہ کبھی آگے چلے گا۔ہمارے بچے گندا پانی پی کر مر رہے ہیں، جو بچ گئے وہ جسمانی و ذہنی کمزوری کا شکار ہیں گھروں میں پینے کا پانی نہیں، گیس اور بجلی نہیں آتی۔مجھے رب نے اسی سیاست میں پیدا اور بڑا کیا کسی ممبر پر نہیں بٹھایا۔مجھے رب کو اسی سیاست میں راضی کرنا ہے۔اگر ہمارا ایک نمائندہ بھی یہاں سے جیتا تو یہاں کوئی مسئلہ نہیں چھوڑیں گے۔ہمارا نمائندہ یہ نہیں بولے گا کہ میرے پاس اختیار نہیں۔