وفاقی مشیر برائے صنعت و تجارت عبدالرزاق داؤد کے سی پیک منصوبے کے حوالے سے شائع ہونے والے بیان جس کی بعد ازاں تردید پیش کی گئی پر تشویش کا اظہار۔ سید مصطفیٰ کمال، چیئرمین پاک سر زمین پارٹی
September 11, 2018
(پریس ریلیز) پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے وفاقی مشیر برائے صنعت و تجارت عبدالرزاق داؤد کے ایک اخبار میں سی پیک منصوبے کے حوالے سے شائع ہونے والے بیان جس کی بعد ازاں تردید پیش کی گئی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سی پیک منصوبہ نا صرف پاکستان کے معاشی استحکام بلکہ آئندہ آنے والی نسلوں کے بہتر مستقبل کا ضامن ہے۔ پوری پاکستانی قوم میں حالیہ بیان کے بعد سی پیک کے حوالے سے بیچینی پائی جاتی ہے۔ وزیراعظم عمران خان ماضی میں حکومت سے مطالبہ کرتے رہے ہیں کہ حکومت سی پیک منصوبے کے حوالے سے عوام کو بھی حقائق سے آگاہ کرے اس لیے اب یہ عمران خان صاحب کی اخلاقی و آئینی زمہ داری ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں اراکین پارلیمنٹ اور عوام کو سی پیک منصوبے کے حوالے سے کیئے گئے معاہدوں اور حقائق سے آگاہ کریں اور حالیہ بیان سے پیدا ہونے والے ابہام کو ختم کر کے سب کو ساتھ لے کر چلیں۔ چین پاکستان کا اہم دوست و ہمسایہ ہے، ہماری کسی ذاتی نااہلی کی وجہ سے چین کو کسی قسم کا کوئی منفی تاثر نہیں جانا چاہیے۔ حکمرانوں کو معاملے کی حساسیت کو سمجھتے ہوئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ سید مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ سی پیک جیسے دس منصوبے بھی ہماری معاشی حالت بہتر نہیں بنا سکتے نہ گیم چینجر ثابت ہو سکتے ہیں اگر ہم ہیومن ڈویلپمنٹ انڈیکس پر کام نہیں کریں گے۔ ملک میں اس وقت 2.5 کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں جبکہ 1 کروڑ کے قریب بچے صحیح دماغی و جسمانی نشوونما نہ ہونے کی وجہ سے اسپتالوں میں جانے کے لیے تیار ہیں۔ یہ سارے بچے جو اس وقت حکومتوں کی نااہلی کے سبب معیاری غذا، پینے کے صاف پانی اور تعلیم جیسی بنیادی ضروریاتِ زندگی سے محروم ہیں، یہ کل بڑے ہو کر جدید دور کے تقاضوں کا مقابلہ نہیں کر پائیں گے اور پھر مجبوراً اپنے پیٹ کی آگ بھجانے کے لئے دہشتگردی اور دیگر معاشرتی برائیوں کا راستہ اختیار کریں گے اور معیشت کو اندر سے کھوکھلا کریں گے۔ پاکستان میں 43 فیصد بچوں میں غذائیت کی کمی ہے جبکہ یہ ملک غذا سے مالامال ہے، یہ صرف اور صرف انتظامیہ کی غفلت اور نااہلی کی نشاندہی ہے۔ سی پیک منصوبے کی تکمیل کے ساتھ ساتھ ہیومن ڈویلپمنٹ انڈیکس پر کام کر کے ہمیں ہنگامی بنیادوں پر اپنی عوام کی بہتری اور ہماری نسلوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی اختیارات اور وسائل کو مضبوط بلدیاتی نظام کے تحت نچلی سطح تک منتقل کر کے یقینی بنانی ہوگی ورنہ پاکستانی عوام سی پیک کے ثمرات سے محروم رہ جائیں گے اور یہ مظلوم بچے جو ہماری غفلت کی وجہ سے غلط راستہ اختیار کریں گے، ہماری معیشت کو نقصان پہنچانے کا سبب اور پاکستان کی معاشی ترقی میں رکاوٹ بنیں گے۔