Categories
LATEST

ہائر ایجوکیشن کمیشن کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد کی جانب سے وفاقی اردو یونیورسٹی کو دوبارہ کالج بنائے جانے کا بیان غیر سنجیدہ اور قابل مذمت ہے صدر انجینئر توصیف اعجاز و اراکین مرکزی کابینہ اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف پاکستان

ہائر ایجوکیشن کمیشن کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد کی جانب سے وفاقی اردو یونیورسٹی کو دوبارہ کالج بنائے جانے کا بیان غیر سنجیدہ اور قابل مذمت ہے صدر انجینئر توصیف اعجاز و اراکین مرکزی کابینہ اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف پاکستان

ہائر ایجوکیشن کمیشن کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد کی جانب سے وفاقی اردو یونیورسٹی کو دوبارہ کالج بنائے جانے کا بیان غیر سنجیدہ اور قابل مذمت ہے صدر انجینئر توصیف اعجاز و اراکین مرکزی کابینہ اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف پاکستان

رپورٹ کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاک سرزمین پارٹی کی طلباء تنظیم اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف پاکستان کے صدر انجینئر توصیف اعجاز و اراکین مرکزی کابینہ نے اپنے جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کے پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد کے بیان کہ وفاقی اردو یونیورسٹی سے یونیورسٹی کا درجہ واپس لے کر کالج کا درجہ دے دیا جائے گا اس بیان کو غیر زمہ دارانہ بیان قرار دیتے ہوئے اس بیان کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے،انکا مزید کہنا تھا کے ایک جانب ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان سندھ بھر کی جامعات کو مناسب فنڈز فراہم نہیں کررہی اور سندھ کی جامعات کی انتظامیہ کو اخراجات پورے کرنے کے لئے طلباء کی فیسیں بڑھانے کے طریقے بتارہی ہے اور دوسری جانب سندھ کے علاوہ دیگر صوبوں میں سیاسی بنیاد پر مخصوص جامعات کو فنڈز سے نواز رہی ہے،یہ عمل سندھ کی جامعات اور طلباء میں احساس محرومی پیدا کرنے کے مترادف ہے،اس موقع پر انکا مزید کہنا تھا کے پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد صاحب سندھ کے دیگر تمام اضلاع سمیت پاکستان بھر میں وفاقی اردو یونیورسٹی کے مزید کیمپسس کی بنیاد ڈالیں اور سندھ سمیت پاکستان بھر کی جامعات کو فنڈز کی فراہمی یقینی بنائیں اور جامعات کے اخراجات کا بوجھ طلباء پر ڈالنے کی بجائے ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان جامعات کو فنڈز کی فراہمی یقینی بنائے تاکے اساتذہ کرام،غیر تدریسی عملہ اور طلباء کو سھولیات مل سکیں،انکا کہنا تھا کے وفاقی ارد و یونیورسٹی کو کالج بنانے کا بیان پروفیسر مختار (ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان) فوری واپس لیتے ہوئے،وفاقی اردو یونیورسٹی کے سندھ بھر میں مزید کیمپسس کھولنے کا اعلان کریں اور سندھ سے تعلق رکھنے والے طلباء میں پائے جانے والی احساس محرومی کو دور کریں،انکا مزید کہنا تھا کے وفاقی اردو یونیورسٹی کو کالج بنانے اور اسکا ہیڈ آفس کراچی سے منتقل کرنے کی سازشیں اگر ختم نہیں ہوئیں تو اسکے خلاف سندھ بھر میں ایس ایف پی بھرپور احتجاجی مظاہرے کرکے اپنا بھرپور احتجاج ریکارڈ کرائے گی