Categories
LATEST

جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے شعبہ سندھ انسٹیٹیوٹ آف اورل ہیلتھ سائنسس (بی ڈی ایس) میں فوری طور پر کراچی کے مقامی طلباء کو داخلہ پالیسی2017-2018 میں شامل کیا جائے صدر انجینیئر توصیف اعجاز، اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف پاکستان کراچی میں موجود جناح سندھ میڈیکل کالج کی جانب سے شعبہ سندھ انسٹیٹیوٹ آف اورل ہیلتھ سائنسس (بی ڈی ایس) میں کراچی کے طلباء کو داخلوں سے محروم رکھنا لسانیت،نفرت اور تقسیم کی سیاست کی بدترین مثال ہے ۔

جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے شعبہ سندھ انسٹیٹیوٹ آف اورل ہیلتھ سائنسس (بی ڈی ایس) میں فوری طور پر کراچی کے مقامی طلباء کو داخلہ پالیسی2017-2018 میں شامل کیا جائے صدر انجینیئر توصیف اعجاز، اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف پاکستان کراچی میں موجود جناح سندھ میڈیکل کالج کی جانب سے شعبہ سندھ انسٹیٹیوٹ آف اورل ہیلتھ سائنسس (بی ڈی ایس) میں کراچی کے طلباء کو داخلوں سے محروم رکھنا لسانیت،نفرت اور تقسیم کی سیاست کی بدترین مثال ہے ۔

جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے شعبہ سندھ انسٹیٹیوٹ آف اورل ہیلتھ سائنسس (بی ڈی ایس) میں فوری طور پر کراچی کے مقامی طلباء کو داخلہ پالیسی2017-2018 میں شامل کیا جائے صدر انجینیئر توصیف اعجاز، اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف پاکستان
کراچی میں موجود جناح سندھ میڈیکل کالج کی جانب سے شعبہ سندھ انسٹیٹیوٹ آف اورل ہیلتھ سائنسس (بی ڈی ایس) میں کراچی کے طلباء کو داخلوں سے محروم رکھنا لسانیت،نفرت اور تقسیم کی سیاست کی بدترین مثال ہے ۔
کراچی ( ) پاک سرزمین پارٹی کی طلباء تنظیم اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف پاکستان کے صدر انجینئر توصیف اعجاز و اراکین مرکزی کابینہ نے پاکستان ہاؤس میں منعقدہ اجلاس میں مشترکہ طور پر جناح سندھ میڈیکل کالج کی جانب سے شعبہ سندھ انسٹیٹیوٹ آف اورل سائنسس (بی ڈی ایس) میں کراچی سے تعلق رکھنے والے طلباء کو داخلہ پالیسی2017-2018 سے مکمل طور پر باہر نکالے جانے کے عمل پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں موجود تعلیمی ادارے میں کراچی سے تعلق رکھنے والے طلباء کو داخلوں سے محروم رکھنا لسانیت،نفرت اور تقسیم پر قائم سیاست کی بدترین مثال ہے،انکا مزید کہنا تھا کے ایک جانب کراچی سے تعلق رکھنے والے تمام قومیت کے طلباء کو داخلوں سے محروم رکھا جارہا ہے تو دوسری جانب داخلوں سے متعلق اشتہار میں واضح طور پر درج کیا گیا ہے کہ داخلوں کے لئے کراچی سے تعلق رکھنے والے طلباء زحمت نہ کریں،ایس ایف پی مرکزی کابینہ کا کہنا تھا کے ارباب اختیار فوری طور پر جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے شعبہ سندھ انسٹیٹیوٹ آف اورل سائنسس (بی ڈی ایس) میں کراچی سے تعلق رکھنے والے طلباء کو داخلہ پالیسی میں شامل کریں اور جو عناصر اس قسم کی متنازعہ پالیسی بنانے اور اسپر عمل درآمد کروانے میں ملوث ہیں اس قسم کے امن دشمن اور تعلیم دشمن عناصر کے خلاف آئین پاکستان کے تحت سخت ترین کاروائی عمل میں لائی جائے،اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ایس ایف پی مرکزی کابینہ کا کہنا تھا کہ کراچی کے طلباء کو سرکاری جامعات کی کمی کا سامنا ہے اور اگر کراچی میں پرائیوٹ جامعات کا قیام عمل میں نہیں آیا ہوتا تو اسوقت کراچی کے طلباء کی اکثریت اعلی تعلیم کے حصول سے مزید محروم ہوتی اور سرکاری جامعات کی کمی کے باعث پرائیوٹ جامعات میں طلباء بھاری فیسیں جمع کرانے پر مجبور ہیں،لہٰذا ارباب اختیار کراچی کی جامعات میں کراچی کی تمام قومیت سے تعلق رکھنے والے طلباء کو داخلہ پالیسیز میں فوقیت دینے کے ساتھ کراچی میں مزید سرکاری جامعات کا قیام عمل میں لائیں،تاکہ کراچی کے طلباء باآسانی اعلی تعلیم حاصل کرسکیں،انکا مزید کہنا تھا کہ کراچی،سندھ سمیت پاکستان بھر میں نئی اور بڑی تعداد میں جامعات بنانے کا مطالبہ کرتے ہیں،تاکہ طلباء باآسانی اعلی تعلیم حاصل کرکے ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔