تعلیمی پالیسی وفاقی اور صوبائی سطح پر مرتب کی جائے اور اس سلسلہ میں پہلے سے موجود تمام پالیسیوں کو یکجا کیا جائے… رضا ہارون، سیکریٹری جنرل پی ایس پی
October 10, 2017
تعلیمی پالیسی وفاقی اور صوبائی سطح پر مرتب کی جائے اور اس سلسلہ میں پہلے سے موجود تمام پالیسیوں کو یکجا کیا جائے… رضا ہارون، سیکریٹری جنرل پی ایس پی
ملک بھر میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کی جائےنئی پالیسیاں بنانے کے بجائے تمام موجودہ پالیسیوں کو یکجا کر کے یکسوئی کے ساتھ کام کیا جائے,رضاہارون
ترقی کیلئے human capital پر توجہ دیے جانا لازم ہے
پی ایس پی کے سیکریٹری جنرل رضاہارون نے پاکستان میں تعلیمی نظام کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کی عدم دلچسپی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے حکمران ذاتی مفادات اور پارٹی مفادات سے بالاتر ہو کر قومی مفادات کو ترجیح دینے میں بری طرح ناکام دکھائی دیتے ہیں۔ مختلف ادوار میں قومی تعلیمی پالیسی ترتیب دی گئیں خصوصا 1998 اور 2010 لیکن عملی طور پر ان پالیسیوں پر عمدرآمد نہیں کیا جا سکا۔ افسوس کی بات تو یہ ہے کہ 1998 میں طے کیا گیا تھا کہ تعلیم کے شعبہ کیلئے GDP کا 4 فیصد مختص کیا جائے گا لیکن تمام ہی حکومتوں نے اس پر عمل نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں تمام بین الاقوامی فورمز اور رپورٹس کے مطابق پاکستان میں تعلیم اور تعلیمی اداروں کی پست ترین حالت تشویشناک ہے۔ حال ہی میں وزیراعلی سندھ نے بھی تعلیم کے میدان میں اپنی حکومت کی ناکامی کا اعتراف کیا۔ ہمارے ملک میں تعلیم کے شعبے میں گراں قدر خدمات انجام دینے والے کئے معتبر اور تجربہ کار نام موجود ہیں اور آج بھی قوم کیلئے اپنی خدمات پیش کرنے کیلئے تیار ہیں۔ تعلیم اور صحت کے شعبوں کو سیاسی اثر سے پاک کیا جائے؛ تعلیمی پالیسی وفاقی اور صوبائی سطح پر مرتب کی جائے اور اس سلسلہ میں پہلے سے موجود تمام پالیسیوں کو یکجا کیا جائے اور تعلیمی اہداف طے کر کے ان کے حصول کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک سایہ تلے جمع کر کے ملک بھر میں اور خصوصا صوبہ سندھ میں حقیقی تعلیمی ایمرجنسی ناٖفذ کی جائے۔ ضرورت ہے کہ ہم تعلیم اور صحت کے شعبوں میں نمایاں تبدیلیاں لا کر یکسوئی کے ساتھ پنی ترجیحات درست کریں اور قومی تعمیر نو nation building کا کام کریں اور تعلیمی نظام کی بہتری اور تعلیمی اداروں کی اپ لفٹ uplift سمیت خصوصی طور پر اپنی تعلیمی پالیسی میں اس با ت کا خیال رکھیں کہ دنیا آج اس راز کو جان چکی ہے ترقی کیلئے human capital پر توجہ دیے جانا لازم ہے اور اس کا مطلب علم یعنی knowledge اور مہارت یعنی skills سے آنے والی نسلوں کو آراستہ کرنا تاکہ ہماری آنے والی نسلیں بین الاقوامی سطح پر گلوبل معاشی نظام (Global Economic System)میں بھرپور کردار ادا کرنے کے قابل ہو سکیں۔