Categories
LATEST

پاک سر زمین پارٹی مردم شماری کے ابتدائی نتائج کو مسترد کرتی ہے۔ترجمان پاک سر زمین پارٹی کراچی میں 18 ٹاؤنز کی آبادی 2 کروڑ سے زائد تھی

پاک سر زمین پارٹی مردم شماری کے ابتدائی نتائج کو مسترد کرتی ہے۔ترجمان پاک سر زمین پارٹی کراچی میں 18 ٹاؤنز کی آبادی 2 کروڑ سے زائد تھی

پاک سر زمین پارٹی مردم شماری کے ابتدائی نتائج کو مسترد کرتی ہے۔ترجمان پاک سر زمین پارٹی
کراچی میں 18 ٹاؤنز کی آبادی 2 کروڑ سے زائد تھی
نئے اعدادوشمار کے مطابق کم آبادی کا ظاہر کرنا کراچی شہر کے ساتھ ناانصافی ہے
ملک کے کسی بھی حصے کی آبادی اس کی اصل آبادی سے کم ظاہر کرنا وہاں کے لوگوں کے ساتھ سیاسی ،معاشی اور معاشرتی ناانصافی ہے

(پ ر) مردم شماری کے ابتدائی نتائج کو پوری پاک سر زمین پارٹی یکسر مسترد کرتی ہے اور چیئرمین پاک سر زمین پارٹی سید مصطفٰی کمال کے بیان کی تائید کرتی ہے. ان خیالات کا اظہار پاک سر زمین پارٹی کے ترجمان نے پاکستان ہاؤس سے جاری اپنے بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں مشرف دور میں 18 ٹاونز بنائے گئے تھے جن میں اورنگی 25 لاکھ، کورنگی 18 لاکھ، لیاری 14 لاکھ، لانڈھی 16 لاکھ، گلشن اقبال 14 لاکھ، ملیر 13 لاکھ، شاہ فیصل۔14 لاکھ، لیاقت آباد 16 لاکھ، ایف بی ایریا 15 لاکھ، ناظم آباد 15 لاکھ، نیوکراچی 14 لاکھ، گڈاپ 8 لاکھ، کیماڑی 11 لاکھ، بلدیہ 15 لاکھ، سائٹ 11 لاکھ، بن قاسم 7 لاکھ، صدر 12 لاکھ، جمیشد ٹاؤن تقریباً 13 لاکھ کی آبادی پر محیط تھے۔جس کے مطابق کراچی کی آبادی 2 کروڑ سے زائد تھی اور اب نئے اعدادوشمار کے مطابق یہ آبادی کم ہو کر صرف 1 کڑوڑ چالیس سال رہ گئی ہے، اس وجہ سے قوم کے خون پسینے کی کمائی سے مردم شماری پر خرچ کی جانے والی خطیر رقم اور اس پورے پروسیس پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے ابتدائی نتائج ناقابلِ قبول اور سمجھ سے بالاتر ہیں۔اگر مردم شماری کے نتائج میں پورے ملک کے کسی بھی حصے کی آبادی اس کی اصل آبادی سے کم ظاہر کی جاتی ہے تو یہ وہاں کے لوگوں کے سیاسی و معاشی قتل کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کے حقوق سلب کرنے کی سیاست کا خاتمہ ہونا چاہیے جس سے ملک و قوم کو نا قابلِ تلافی نقصان پہنچتا ہے اور نتیجتاً چند مفاد پرست سیاست دان عوام کو یہی محرومیاں دکھا کر مملکت کے خلاف اپنے ذاتی مفاد میں استعمال کرتے ہیں اور عوام بھی اپنی محرومیوں سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے ان کے دکھائے ہوئے راستے پر چل پڑتی ہے۔