Categories
LATEST

مردم شماری کی عارضی رپورٹ کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ سید مصطفی کمال پاکستان بشمول سندھ اربن و رورل کے اعداد و شمار کسی طور پر تسلیم نہیں کیئے جاسکتے

مردم شماری کی عارضی رپورٹ کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ سید مصطفی کمال پاکستان بشمول سندھ اربن و رورل کے اعداد و شمار کسی طور پر تسلیم نہیں کیئے جاسکتے

مردم شماری کی عارضی رپورٹ کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ سید مصطفی کمال

پاکستان بشمول سندھ اربن و رورل کے اعداد و شمار کسی طور پر تسلیم نہیں کیئے جاسکتے

غلط اعداد و شمار کی بنیاد پر وسائل کی تقسیم خوفناک حد تک متنازع ہوجائے گی۔ سید مصطفی کمال

جلد پریس کانفرنس کے ذریعہ عوام کو حقائق سے آگاہ کریں گے

کراچی (۔ ) چیئرمین پاک سرزمین پارٹی سید مصطفی کمال نے پاکستان محکمہ شماریات کی پیش کی جانے والی رپورٹ پر بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج پیش کی جانے والی رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان بشمول سندھ اربن و رورل کے اعداد و شمار کسی بھی طور پر تسلیم نہیں کیے جاسکتے، کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے اور روزانہ کی بنیاد پر پورے پاکستان سے ہزاروں لوگ کراچی منتقل ہورہے ہیں جس کی وجہ سے اس شہر کی آبادی روز بڑھ رہی ہے، انہوں نے 27 جولائی کو کراچی سے شائع ہونے والے مقامی روزنامہ اخبار کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں حالیہ مردم شماری سے حاصل ہونے والے نتائج میں بالخصوص کراچی کی آبادی کے حوالے سے اخباری رپورٹ کے مطابق نتائج کی تبدیلی کی نشاندہی انتہائی تشویشناک ہے، انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں اس بات کا انکشاف انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ پاکستان کے تمام شہروں کے عارضی نتائج کو سی سی آئی کی میٹنگ میں وزیر اعظم پاکستان کو بریفنگ میں پیش کیے گئے ہیں، لیکن اس رپورٹ کے لیک ہونے کی وجہ سے درست اعداد و شمار کو اخبار کی رپورٹ میں شائع کردیا گیا جبکہ پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس کی رپورٹ جو وزیر اعظم کو پیش کی گئی اس میں اعداد و شمار کو اربن سندھ 2 کروڑ 49 لاکھ دکھایا گیا ہے جو کہ اخباری رپورٹ کے مطابق درست نہیں ، ترجمان نے یہ خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس نے جو اعداد و شمار ظاہر کیے اس کے مطابق کراچی کی آبادی 1 کروڑ 30 لاکھ بنتی ہے جو کہ قطعاً درست نہیں ہے اگر درست نتائج کو نظر انداز کر کے ان نتائج کی بنیاد پر صوبوں کو وسائل منتقل کیے گیے تو کراچی اور پورے پاکستان کے شہریوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا اور جو آبادی اعداد و شمار میں شامل نہیں کی گئی اس کی وجہ سے انفراسٹرکچر، تعلیم، ترقیات، نوکریوں کے ذرائع اور دیگر شعبہ ہائے زندگی میں مسائل پیدا ہوں گے، انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ سے صوبے اور پھر شہروں میں آبادی کے لحاظ سے ہونے والی تقسیم خوفناک حد تک متنازع ہوجائے گی اور کراچی کی آبادی اس کی وجہ سے شدید متاثر ہوگی . انہوں نے کہا کہ پاک سرزمین پارٹی ایسے مشکوک نتائج کو یکسر مسترد کرتی ہے اور جلد پاک سرزمین پارٹی پریس کانفرنس کے ذریعہ عوام کو حقائق سے آگاہ کرے گی۔