کراچی میں بارشوں کے بعد حادثات میں 16 قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار. رضا ہارون شہر کی ابتر صورتحال صوبائی حکومت اور شہری انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کا نتیجہ ہے کچھ دیر کی بارش میں شہر کے بیشتر علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہو گیا، درخت اور سائن بورڈز گرنے سے سینکڑوں لوگ زخمی ہوگئے
کراچی میں بارشوں کے بعد حادثات میں 16 قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار. رضا ہارون شہر کی ابتر صورتحال صوبائی حکومت اور شہری انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کا نتیجہ ہے کچھ دیر کی بارش میں شہر کے بیشتر علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہو گیا، درخت اور سائن بورڈز گرنے سے سینکڑوں لوگ زخمی ہوگئے
August 24, 2017
کراچی میں بارشوں کے بعد حادثات میں 16 قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار. رضا ہارون
شہر کی ابتر صورتحال صوبائی حکومت اور شہری انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کا نتیجہ ہے
کچھ دیر کی بارش میں شہر کے بیشتر علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہو گیا، درخت اور سائن بورڈز گرنے سے سینکڑوں لوگ زخمی ہوگئے
عوام کے نام نہاد منتخب صوبائی و شہری انتظامیہ کے نمائندے کہیں نظر نہیں آئے
حکمران اپنی آئینی ذمہ داریوں کو چھوڑ کر اپنے گھروں میں موجود رہے اور عوام کو سڑکوں پر مرنے کے لیے لاوارث چھوڑ دیا
شہر کی موجودہ صورتحال عوامی نمائندوں کی غفلت اور بےحسی کا منہ بولتا ثبوت ہے
مئیر اور ڈپٹی مئیر سب غائب ہیں، لوگ اپنی مدد آپ کے تحت ریلیف کے کام کرنے پر مجبور ہیں
کچرا اٹھانے کے معاہدے پر کراچی کی بزنس کمیونٹی سمیت یہاں کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جانا چاہیے
میئر کراچی کی جانب سے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی موجودگی میں کچرا اٹھوانے کا معاہدہ سمجھ سے بالا تر ہے.
میئر کراچی اپنی ناکام 100 روزہ صفائی مہم کی طرح عوام کو پھر بیوقوف بنانے کے بجائے عملی طور پر عوام کی بہتری کیلئے اقدامات کریں
کراچی میں بارشوں کے بعد حادثات میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پاک سرزمین پارٹی کے سیکریٹری جنرل رضاہارون نے کہا ہے کہ شہر کی ابتر صورتحال صوبائی حکومت اور شہری انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کا نتیجہ ہے. انہوں نے کہا کہ کچھ دیر کی بارش میں شہر کے بیشتر علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہو گیا، درخت اور سائن بورڈز گرنے سے سینکڑوں لوگ زخمی ہوگئے جبکہ عوام کے نام نہاد منتخب صوبائی و شہری انتظامیہ کے نمائندے کہیں نظر نہیں آئے بلکہ اپنی آئینی ذمہ داریوں کو چھوڑ کر اپنے گھروں میں موجود رہے اور عوام کو سڑکوں پر مرنے کے لیے لاوارث چھوڑ دیا. انہوں نے کہا کہ شہر میں جگہ جگہ کھلے مین ہولز اور گٹر کے ڈھکن نہ ہونے کے باعث بھی عوام کو شدید تکلیف کا سامنا کرنا پڑا جو عوامی نمائندوں کی غفلت اور بےحسی کا منہ بولتا ثبوت ہے. انہوں نے کہا کہ حالیہ بارش کے باعث 16 قیمتی جانیں ضائع ہو گئی ہیں مئیر اور ڈپٹی مئیر سب غائب ہیں ،لوگوں کی گاڑیاں بارش کے پانی میں تیر رہی ہیں ،پانی گھروں میں داخل ہوچکا ہے، لوگ اپنے مدد آپ کے تحت ریلیف کے کام کرنے پر مجبور ہیں. کراچی کے لوگوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے. بجلی کی طویل بندش سے گھروں میں پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے. انہوں نے مزید کہا کہ شہر سے کچرا جمع کرنا شہری حکومت کی ذمہ داری ہے جبکہ اسے اٹھانا سندھ حکومت کی لیکن میئر کراچی اور ملک ریاض کے درمیان کراچی میں کچرا اٹھانے کی مہم کا معاہدہ طے پایا ہے جس پر میئر کراچی نے کسی کو بھی اعتماد میں نہیں لیا جبکہ کچھ ماہ قبل جب سندھ حکومت نے بن قاسم پارک کی تعمیر نوع کا معاہدہ کیا تو میئر کراچی اور ایم کیو ایم نے شدید احتجاج کیا تھا اور یہ موقف اختیار کیا تھا کہ کراچی کی بزنس کمیونٹی سمیت یہاں کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جانا چاہیے. جبکہ سندھ گورنمنٹ پہلے ہی چائنا کی ایک نجی کمپنی سے کچرا اٹھانے کا معاہدہ کر چکی ہے اور اب میئر کراچی کی جانب سے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی موجودگی میں کچرا اٹھوانے کا معاہدہ سمجھ سے بالا تر ہے. میئر کراچی اپنی ناکام 100 روزہ صفائی مہم کی طرح عوام کو پھر بیوقوف بنانے کے بجائے عملی طور پر عوام کی بہتری کیلئے اقدامات کریں اور عوام کو حقائق سے آگاہ کریں