*کراچی کے پانی میں 33 فیصد نمونوں میں انسانی فضلہ پائے جانے اور 90 فیصد پانی پینے کے قابل نہ ہونے پر انتہائی تشویش کا اظہار. آصف حسنین*
July 15, 2017
کراچی ( ) پاک سر زمین پارٹی کے کراچی ڈویژن کے صدر آصف حسنین نے کراچی کے پانی میں 33 فیصد نمونوں میں انسانی فضلہ پائے جانے اور 90 فیصد پانی کے پینے کے قابل نہ ہونے پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے. انہوں نے کہا کہ وفاقی، صوبائی اور شہری حکومتیں قیمتی انسانی جانوں کے ساتھ کھیل رہی ہیں، کراچی میں سالانہ ہزاروں بچے صرف پینے کا صاف پانی میسر نہ ہونے کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں لیکن حکمران عوام کے خون پسینے کی کمائی سے صرف عیاشیوں میں مصروف ہیں انہیں عوام کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں. انہوں نے کہا کہ پانی میں کلورین کی مقدار انتہائی کم ہے جس کی وجہ سے شہری نگلیریا، ہیپاٹائٹس، ٹائیفائیڈ اور دیگر موذی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں. شہر بھر میں مزید کچرے کے ڈھیر، بارشوں کے بعد جگہ جگہ جمع ہوا پانی شہریوں کے مسائل اور بیماریوں میں مزید اضافے کا سبب بن رہا ہے لیکن کوئی بھی کراچی کی عوام کا پرسان حال نہیں بلکہ موجودہ حکمرانوں کی جانب سے عوام کو مرنے کے لیے لاوارث چھوڑ دیا گیا ہے.